امریکا نے بائیولوجیکل ہتھیار استعمال کرنے کا الزام مسترد کردیا
امریکی سفیر نے روس کی جانب سے امریکا پر یوکرین کی حیاتیاتی ہتھیاروں کی مالی معاونت کا الزام ’من گھڑت اور جھوٹا‘ قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ روس نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ سے اس معاملے کی تحقیقات کرانے کی درخواست کی تھی۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے سیکیورٹی کونسل کو بتایا کہ ’ہم سب جانتے ہیں کہ روس کے دعوے اور الزامات من گھڑت ہیں، روس نے بغیر کسی ثبوت کے الزامات لگائے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: روس، یوکرین پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کرسکتا ہے، امریکا
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھومس گرین فیلڈ نے کہا کہ ان کا ملک یہ واضح کرتا ہے کہ یوکرین کے پاس حیاتیاتی ہتھیاروں کا کوئی پروگرام موجود نہیں جس طرح امریکا کے پاس بھی ایسا کوئی پروگرام موجود نہیں ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل روسی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ روس کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں باضاطہ شکایت درج کروائی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کی تیاری میں امریکا کے ملوث ہونے کے بارے میں اقوام متحدہ سے تحقیقات شروع کرے ۔
روسی وزارت خارجہ نے کہا روس کے پاس یوکرین کی سرزمین پر امریکا کی حیاتیاتی فوجی سرگرمیوں کی بین الاقوامی تحقیقات کی درخواست کرنے کے لیے سلامتی کونسل کے صدر کو شکایت جمع کرانے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
وزارت کا کہنا تھا کہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کے دوران ایسے شواہد حاصل کیے گئے ہیں جو یوکرین کی سرزمین پر امریکی فوجی حیاتیاتی سرگرمیوں کی اصل نوعیت کو واضح کرے گا۔
روسی نے اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت کا ایک مسودہ قرارداد پیش کی اور 310 صفحات پر مشتمل دستاویز مرتب کی۔
مزید پڑھیں: کیمیائی اسلحے پر بشارالاسد حکومت کا کنٹرول ہے۔ روس
دوسری جانب روس کی جانب سے شکایت درج کروانے کے بعد اقوام متحدہ میں یوکرین اور امریکی نمائندوں نے اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کردیا۔
اقوام متحدہ میں یوکرین کی نائب سفیر کرسٹینا ہیوویشین نے کہا کہ یوکرین نے کبھی بھی حیاتیاتی یا کیمیائی ہتھیاروں کو کسی دوسرے ملک کے ساتھ مل کر یا خود تیار نہیں کیا، نہ بنایا اور ذخیرہ کیا ہے۔