• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پنجاب: جعلی پولیس مقابلے میں ملوث ایس ایچ او معطل

شائع October 28, 2022
جعلی پولیس مقابلے میں ایک شخص زخمی ہوا تھا — فائل فوٹو: ڈان آرکائیو
جعلی پولیس مقابلے میں ایک شخص زخمی ہوا تھا — فائل فوٹو: ڈان آرکائیو

صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولنگر کی تحصیل ہارون آباد سٹی پولیس نے جعلی پولیس مقابلے میں ملوث سابق ایس ایچ او کو معطل کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 18 اکتوبر کو اعلیٰ افسران کو کارکردگی سے متاثر کرنے کے لیے 2 پولیس اہلکاروں نے جعلی پولیس مقابلے میں حصہ لیا، جعلی پولیس مقابلے میں ایک شخص زخمی ہوا تھا جبکہ دیگر افراد کو ڈاکو قرار دیا تھا۔

ہارون آباد پولیس نے ان دو افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ محکمانہ تحقیقات میں انتظامی ناکامی میں قصوروار ثابت ہونے پر سابق ایس ایچ او کو ملازمت سے معطل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: وہاڑی میں جعلی پولیس مقابلہ، ڈی ایس پی معطل، ڈی پی او عہدے سے برطرف

25 اکتوبر کو ڈی پی او کی جانب سے خط جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ بخشن خان کے ایس ایچ او اور سَب انسپکٹر افضل بابر کو ڈی پی او فیصل گلزار کے حکم پر معطل کر دیا گیا ہے، افضل بابر جعلی پولیس مقابلے کے وقت ہارون آباد سٹی پولیس اسٹیشن کے ایس اچ او تھے۔

جعلی مقابلے کے وقت مزدور سفی اللہ اپنے ساتھی مزدوروں کے ہمراہ کام ختم کرکے غلہ منڈی کی جانب جارہے تھے کے اسی دوران ایس آئی فراز اسلم اور اے ایس آئی عباس جوئیہ نے فائرنگ کرکے ان کو زخمی کردیا، ہارون آباد سٹی پولیس نے دونوں اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا کہ اعلیٰ افسران کی جانب سے شہر میں ہنگامہ آرائی پر ڈاکوؤں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا تھا، اعلیٰ افسران کے شدید دباؤ کی وجہ سے دونوں پولیس اہلکاروں نے جعلی پولیس مقابلے کا منصوبہ بنایا اور 4 مزدوروں پر حملہ کرکے اپنی کارکردگی سے اعلیٰ افسران کو متاثر کیا۔

مزید پڑھیں: جعلی پولیس مقابلے کی تصدیق پر اہلکاروں کو قید اور جرمانے کی سزا

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ اعلیٰ افسران کی جانب سے واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جبکہ ایس ایچ او افضل بابر کو بخشن خان پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے، افضل خان محکمانہ تحقیقات میں انتظامی ناکامی میں قصوروار ثابت ہوئے تھے۔

دوسری جانب زخمی مزدوروں اور شکایت کنندہ ( زخمی سیف اللہ کے چچا) محمد یٰسین نے پولیس ٹیم کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان پر ڈاکوؤں نے حملہ کیا تھا۔

سٹی پولیس اسٹیشن میں تعینات ایک پولیس اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ شکایت کنندہ کو سیاسی رابطے کا استعمال کرتے ہوئے پولیس کے حق میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے پر مجبور کیا گیا، مزدوروں کو بھی پولیس کے حق میں بیان دینے کے لیے دھمکیاں دی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’جعلی پولیس مقابلوں‘ کے ماسٹر مائنڈ عابد باکسر کی عبوری ضمانت منظور

ڈی پی او کے ترجمان عدنان علی نے تحقیقات سے لاعلمی کا اظہار کردیا تھا تاہم انہوں نے یہ بات کو تسلیم کیا کہ اس کیس میں ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024