• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

مقبوضہ کشمیر کے بعد گلگت بلتستان بھی بھارت کا حصہ ہوگا، بھارتی وزیر دفاع

شائع October 28, 2022
بھارتی وزیر دفاع نے کہا وہ وقت دور نہیں  جب 1947 کے مہاجرین کو انصاف ملےگا — فائل فوٹو: رائٹرز
بھارتی وزیر دفاع نے کہا وہ وقت دور نہیں جب 1947 کے مہاجرین کو انصاف ملےگا — فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اُمید ظاہر کی ہے کہ گلگت بلتستان جلد بھارت کا حصہ ہوگا تاکہ نریندر مودی کے اس خواب کی تکمیل ہوسکے جس کا آغاز اگست 2019 میں مقبوضہ کشمیر کے بھارت میں انضمام سے ہوا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 27 اکتوبر کو کشمیر پہنچے جہاں انہوں نے 27 اکتوبر 1947 کو جموں اور کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی یاد میں تقریب سے خطاب کیا۔

یاد رہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے اُس وقت کے حکمران مہاراجا ہری سنگھ کے ساتھ الحاق کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر انداز نہیں کرسکتی، شہباز شریف

وزیر دفاع کا دعویٰ 1994 میں وزیر اعظم نارسیما راؤ کے دور حکومت میں بھارتی پارلیمنٹ کی جانب سے گلگت بلتستان کے حوالے سے منظور کی گئی قرارداد سے منسلک ہے، لیکن اس کے بعد دو واقعات بھی ہوئے جس کی وجہ سے نئی دہلی میں ایک نئی بحث شروع ہوئی۔

پہلا اہم واقعہ پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا دورہ آزاد کشمیر تھا، یہ دورہ اس دن ہوا جب جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے بھی مسئلہ کشمیر کے تنازع پر تشویش کا اظہار کیا۔

بعد ازاں بھارت نے امریکا اور جرمنی کے اقدامات پر سخت تنقید بھی کی تھی، امریکی سفارت خانے نے ٹوئٹر پر ڈونلڈ بلوم کی ٹوئٹ شیئر کی تھی جنہوں نے کہا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر کا پہلا دورہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔

اس سے قبل بھارتی وزیر دفاع روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ایٹمی جنگ کے خطرات کے حوالے سے مشورہ دیتے رہے جبکہ دوسری جانب وہ جنوبی ایشیا میں ایٹمی جنگ کے خطرات کو نظر انداز کرتے رہے۔

اس کے علاوہ راج ناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 کے بعد کشمیر اور لداخ میں کامیابی کے راستے کھلے ہیں، یہ ابھی شروعات ہے، ہمارا مقصد تب پورا ہوگا جب گلگت بلتستان اور کشمیر کے علاقے (جو پاکستان کے قبضے میں ہیں)، بھارت کے ساتھ دوبارہ منسلک ہوجائیں گے۔

مزید پڑھیں: 5 اگست 2019 سے 5 فروری 2020 تک مقبوضہ کشمیر کی آپ بیتی

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ وقت دور نہیں جب 1947 کے مہاجرین کو انصاف ملے گا اور وہ لوگ اپنے گھروں کو واپس آئیں گے اور اپنی زمین حاصل کریں گے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیر دفاع مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام میں 27 اکتوبر 1947 کو سرینگر میں بھارتی فوج کی آمد کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

جنید طاہر Oct 28, 2022 04:23pm
ہم ایک بار اپنی عوام کا مکُو فٹ کر لیں پھر دیکھتے ہیں ، حکومتِ شریفستان

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024