• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:09am

’منکی پاکس‘ کا مدافعتی کمزوری کے شکار افراد کو شدید متاثر کرنے کا انکشاف

شائع October 27, 2022
—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

ایک تازہ امریکی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خارش جیسی خطرناک بیماری ’منکی پاکس‘ ان افراد کو خطرناک حد تک متاثر کر رہی ہے، جو مدافعتی کمزوری سمیت ایچ آئی وی جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

ابتدائی طور پر 1970 کے بعد افریقہ کے مغربی حصے میں بندروں میں پائی جانی والی بیماری رواں برس مئی میں پہلی بار افریقہ سے باہر یعنی یورپ میں رپورٹ ہوئی تھی۔

مئی میں منکی پاکس کے کچھ کیسز انگلینڈ اور بعد ازاں اسپین اور اٹلی میں رپورٹ ہوئے، جس کے بعد یہ بیماری جرمنی، فرانس اور سوئٹزرلینڈ سمیت متعدد یورپی ممالک تک پھیلی، جس کے بعد وہاں سے یہ بیماری امریکا اور مشرق وسطی ممالک تک بھی جا پہنچی۔

اب تک ’منکی پاکس‘ دنیا کے 100 سے زائد ممالک تک پھیل چکا ہے اور اس سے متاثر افراد کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

امریکا میں اس سے 28 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں اور وہاں دو درجن کے قریب اموات بھی رپورٹ ہو چکی ہیں۔

اور منکی پاکس کے حوالے سے امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو افراد ایچ آئی وی یا پھر مدافعتی کمزوری کی دوسری بیماریوں یا مسائل کا شکار ہیں، انہیں یہ بیماری خطرناک حد تک متاثر کر رہی ہے۔

ماہرین نے منکی پاکس پر تحقیق کے لیے 57 متاثرہ افراد کا جائزہ لیا، جن میں سے 12 افراد کی مذکورہ بیماری سے موت ہوگئی تھی۔

ماہرین کے مطابق 57 میں سے 17 افراد کو منکی پاکس کی وجہ سےہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھنا پڑا جب کہ 12 افراد اس بیماری سے چل بسے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘منکی پاکس’ 58 ممالک تک پھیل چکا، عالمی ادارہ صحت

مرنے والے 12 افراد میں سے 6 افراد کے موت کی ایک وجہ منکی پاکس بھی تھی، تاہم ماہرین کے مطابق مذکورہ افراد صرف اسی بیماری کے باعث نہیں مرے، انہیں دوسرے مسائل بھی تھے لیکن ان کی موت کی ایک وجہ سے منکی پاکس بھی تھی۔

ماہرین کے مطابق اسی طرح منکی پاکس سے مرنے والے ایک شخص کے ٹیسٹ سے معلوم ہوا کہ وہ مذکورہ بیماری کی وجہ سے نہیں مرا جب کہ باقی مرجانے والے پانچ مریضوں سے متعلق کوئی واضح شواہد نہیں ملے کہ وہ کس وجہ سے مرے؟

ماہرین کے مطابق اگرچہ مذکورہ تمام افراد منکی پاکس میں مبتلا ہونے کے بعد ہی چل بسے، تاہم ان کے موت کی صرف ایک وجہ منکی پاکس تھی۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ وہ افراد منکی پاکس سے شدید بیمار ہو رہے ہیں جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یا پھر وہ ایچ آئی وی وائرس سے متاثر ہوتے ہیں۔

اب تک کی سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق منکی پاکس سے زیادہ تر وہ افراد اور خصوصی طور پر مرد حضرات متاثر ہو رہے ہیں جو ہم جنس پرستی کی جانب راغب ہیں۔

ساتھ ہی ماہرین نے واضح کیا ہے کہ منکی پاکس سے مرنے کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں، تاہم اگر مریض کا مدافعتی نظام کمزور ہوگا اور انہیں دوسرے مسائل بھی ہوں گے تو ان کے مرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024