• KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am
  • KHI: Fajr 4:58am Sunrise 6:16am
  • LHR: Fajr 4:20am Sunrise 5:43am
  • ISB: Fajr 4:22am Sunrise 5:47am

پنجاب: مالکان کے قبضے سے زنجیروں میں جکڑی کم عمر ملازمہ بازیاب

شائع October 27, 2022
ایف آئی آر کے مطابق بچی کو علاج کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ایف آئی آر کے مطابق بچی کو علاج کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی مدینہ ٹاؤن پولیس نے ایڈن ویلی کے علاقے سے مالکان کے قبضے سے 9 سالہ گھریلو ملازمہ کو چھڑا لیا جسے زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا تھا تاکہ کام چھوڑ کر جانے سے روکا جاسکے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق فیصل آباد سٹی پولیس افسر (سی پی او) عمر سعید ملک نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال آئی تھی جس میں بتایا گیا کہ ایڈن ویلی کے علاقے میں گھر کے مالکان نے کم عمر ملازمہ کو زنجیروں سے جکڑ رکھا ہے اوربچی کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: کم عمر معذور ملازمہ پر ’تشدد‘ کے الزام میں گرفتار جوڑا جیل منتقل

پولیس کو اطلاع ملنے کے بعد سٹی پولیس افسر نےایس پی مدینہ ٹاؤن اور ڈی ایس پی پیپلز کالونی کو گھر میں چھاپہ مارکر ملازمہ کو بازیاب کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے گھر پر چھاپہ مار کر بچی کو زنجیروں سے چھڑایا اور گھر کے مالکان کو گرفتار کیا، گرفتار افراد میں آصف اور ان کی اہلیہ عالیہ بی بی شامل ہیں۔

پولیس نے مزید بتایا کہ گھر کے مالکان کے خلاف چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفئیر بیورو (سی پی ڈبلیو بی) کی افسر روبینہ اقبال چیمہ کی شکایت پر تعزیرات پاکستان (پی پی سی) کی دفعہ 328 اے، 344 اور 34 اور پنجاب کے بے سہارا اور نظر انداز بچوں کے ایکٹ 2004 کی دفعہ 34 کے تحت مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔

مزید پڑھیں: کم عمر گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک اور واقعہ

ایف آئی آر کے مطابق کم عمر ملازمہ ماریہ بی بی کا تعلق جڑانوالہ کے علاقہ چک 40 جی بی سے ہے اور ان کے والد کا نام اللہ دتہ ہے، 9سالہ ماریا کی والدہ رسولاں بی بی نے ایک سال قبل کم عمر بچی کو 2 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر گھریلو ملازم کے طور پر ملازمت کے لیے مالکان کے حوالے کیا تھا۔

ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا کہ مالکان کم عمر بچی کو بغیر کسی وجہ کے شدید تشدد کا نشانہ بناتے اور گرم چھری سے جسم کے مختلف حصوں کو جلادیا تھا۔

شکایت گزار کے مطابق اس کے علاوہ بچی کے جسم کے مختلف حصوں پر پرانے اور تازہ زخم اور تشدد کے نشانات پائے گئے جبکہ بچی کے گھر سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کر کے اُسے زنجیروں سے باندھ دیا گیا تھا۔

بچی کو علاج کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

سی پی او کا کہنا تھا کہ مالکان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔

فیصل آباد موٹروے ایم 3 میں گاڑی اُلٹ گئی

اس کے علاوہ فیصل آباد موٹروے ایم 3 کے قریب چک 474 جی بی میں گاڑی الٹنے سے ایک شخص جاں بحق اور ایک خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور : 11 سالہ ملازمہ پر تشدد میں ملوث میاں بیوی گرفتار

ریسکیو 1122 حکام کے مطابق گاڑی میں موجود 3 افراد موٹروے پر جارہے تھے کہ اسی دوران ڈرائیور سوگیا جس کے نتیجے میں گاڑی الٹ گئی۔

ریسکیو نے بتایا کہ گاڑی میں سوار عابد حسین شدید زخمی ہوا اور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

گاڑی میں موجود افراد لاہور سے ملتان سفر کر رہے تھے جبکہ زخمیوں کی شناخت خاتون الینا اور آصف کے نام سے ہوئی ہے جنہیں سمندری تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال ریفر کردیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق تینوں افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

کارٹون

کارٹون : 7 ستمبر 2024
کارٹون : 6 ستمبر 2024