• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

ڈسکوز کو بجلی صارفین سے ڈھائی ارب روپے اضافی وصول کرنے کی اجازت

شائع October 27, 2022
نیپرا نے ستمبر کے لیے فیول چارجز کی مد میں 9 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
نیپرا نے ستمبر کے لیے فیول چارجز کی مد میں 9 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے واپڈا کی سابق تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کو ستمبر میں استعمال ہونے والی بجلی پر ماہانہ فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کے تحت صارفین سے تقریباً 9 پیسے فی یونٹ زیادہ نرخ وصول کرنے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی اور ارکان رفیق شیخ اور مقصود انور خان کی زیر صدارت ایک عوامی سماعت میں نیپرا نے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) سے 10 ڈسکوز کی جانب سے ایف سی اے میں تقریباً 20 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تاکہ آئندہ ماہ تقریباً ڈھائی ارب روپے اضافی ریونیو اکٹھا کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈسکوز کو بجلی صارفین سے 69 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی اجازت

تاہم نیپرا نے ستمبر کے لیے فیول چارجز کی مد میں 9 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا، شواہد اور رسیدوں کی تصدیق کے بعد باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

اضافی ایف سی اے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس) اور تمام ڈسکوز کے لائف لائن صارفین کے سوا تمام زمروں میں شامل صارفین پر لاگو ہوگا اور ستمبر میں صارفین کے بلوں میں شامل یونٹس کے مطابق بلوں میں الگ سے واضح کیا جائے گا اور نومبر کے بلوں میں صارفین سے وصول کیا جائے گا۔

ڈسکوز کا ایف سی اے ھزشتہ چند ماہ میں 8 سے 9 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں کم ہورہا ہے جس کی بنیادی وجہ ملک بھر میں یکساں بیس ٹیرف میں اضافہ ہے جو جولائی میں 7 روپے فی یونٹ تک بڑھ گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بجلی صارفین سے 155 ارب روپے اضافی وصول کرنے کی تیاری

ستمبر میں مقامی ایندھن سے بجلی کی کل پیداوار تقریباً 66 فیصد رہی، پاور گرڈ میں مجموعی پیداوار کا سب سے بڑا حصہ (تقریباً 34 فیصد) ہائیڈرو پاور سے آیا، ہائیڈرو پاور میں ایندھن کی کوئی قیمت نہیں ہے، مہنگی درآمدی آر ایل این جی کی کم دستیابی بھی صارفین کے لیے نعمت بن گئی۔

سی پی پی اے نے دعویٰ کیا کہ ستمبر میں صارفین سے ’ریفرنس فیول‘ کی قیمت 9.91 روپے فی یونٹ وصول کی گئی تھی لیکن اصل قیمت 10.12 روپے فی یونٹ تھی اس لیے صارفین سے تقریباً 20 پیسے فی یونٹ اضافی چارج کیا گیا۔

اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ ستمبر میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں مقامی ایندھن کے ذرائع کا تقریباً 66 فیصد حصہ جولائی اور اگست کے (64 فیصد) کُل حصے سے بھی زیادہ تھا، جون میں یہ 51.58 فیصد تھا جبکہ مئی میں 54 فیصد تھا، بجلی کی پیداوار میں مقامی ایندھن کا حصہ اپریل میں 50 فیصد اور مارچ میں 45 فیصد رہا۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی قیمت میں 3 روپے 99 پیسے اضافے کی منظوری

کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس کا حصہ اگست میں 15.4 فیصد، جولائی میں 12.74 فیصد، جون اور مئی میں 13.6 فیصد کے مقابلے ستمبر میں 11.2 فیصد تک آگیا، کوئلے سے پیداوار اپریل (16.74 فیصد) اور مارچ (25 فیصد) کے مقابلے میں کم ہو گئی ہے۔

مقامی گیس سے بجلی کی پیداواری لاگت اگست میں 10.5 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں ستمبر میں 10.75 روپے فی یونٹ، جولائی میں 9.96 روپے فی یونٹ، جون میں 8.90 روپے فی یونٹ رہی، قابل تجدید توانائی کے ذرائع (ہوا، بیگاس اور شمسی) نے ستمبر میں بجلی کی فراہمی میں تقریباً 4.5 فیصد حصہ ڈالا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024