خیبرپختونخوا: ڈیرہ اسمٰیل خان میں دو مشتبہ خود کُش بمبار ہلاک
صوبہ خیبر پختونخوا کے اضلاع ڈیرہ اسمٰعیل خان اور لکی مروت میں دو الگ الگ واقعات میں 2 مبینہ خودکش بمبار ہلاک جبکہ 6 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا ڈیرہ اسمٰعیل خان میں 2 مشتبہ خود کش بمبار امن کمیٹی کے سربراہ پر حملہ کرنے کی کوشش کررہے تھے اور اسی دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران دونوں ملزمان ہلاک ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ضلع خیبر میں سی ٹی ڈی کا آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ حملہ آور دھماکا خیز مواد کی حامل جیکٹ پہنے ہوئے تھے، ملزمان موٹر سائیکل رکشا میں آئے اور ڈیرہ اسمٰعیل خان بنو روڈ کی عرفان کالونی میں امن کمیٹی کے چیف نور عالم محسود کے دفتر پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس کو نور عالم محسود پر خودکش حملے کے حوالے سے انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
ضلعی پولیس کے ترجمان امتیاز بلوچ نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے حملہ آوروں کو روکا، بعد ازاں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اہلکاروں اور مشتبہ حملہ آروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے تبادلہ کے دوران دو مشتبہ بمبار ہلاک ہوئے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حملے کے دوران نورعالم محسود اور ان کا بھتیجا سراج محسود آفس کے اندر ہی موجود تھے۔
واقعے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری تعداد جائے وقوع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا، پولیس نے ہلاک حملہ آروں کی لاشیں بھی قبضے میں لے لی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی شناخت ابھی نہیں ہوسکی، ملزمان کی شناخت کے لیے نادرا سے مدد درکار ہوگی۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہلاک حملہ آوروں کے قبضے سے 2 کلاشکوف، 2 ایس ایم جیز، 7 میگزین ، 7 ہینڈ گرینیڈ اور 70 کارتوس برآمد کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کی بنوں اور شمالی وزیرستان میں کارروائی، 7 دہشت گرد ہلاک
اسی دوران ڈیرہ اسمٰعیل خان کے ڈپٹی پولیس افسر اور سی ٹی ڈی کے سپرنٹنڈنٹ پولیس کی سربراہی میں واقعے کے حوالے سے ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس اور سی ٹی ڈی کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ لکی مروت میں پیروالا موڑ کے قریب سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 6 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔
پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ عسکریت پسند حملہ آروں نے سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی پر راکٹ اور ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا جس کی وجہ سے گاڑی کو شدید نقصان پہنچا، ریسکیو حکام نے تصدیق کی کہ زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد ہلاک
پولیس اہلکار نے بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار عسکریت پسندوں کی گرفتاری کے لیے دریا کے کنارے گھنے جنگلات میں بھی سرچ آپریشن کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ 2 دنوں کے دوران ضلع میں سیکیورٹی اہلکاروں پر یہ دوسرا حملہ تھا۔
خیال رہے کہ 24 اکتوبر کو عبدالخیل کے علاقے کے قریب دہشت گردوں نے پولیس وین پر بم سے حملہ کیا تھا، بعد ازاں فائرنگ کے تبادلے میں ایک مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوا تھا۔