موجودہ حکومت بھی ہمارے مسائل کے حل میں بے بس نظر آرہی ہے، اختر مینگل
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات سے قبل ان سے مذاکرات کریں جو آپ کا اٹوٹ انگ ہیں۔
ڈان نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بی این پی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی تبدیلی کے حق میں نہیں تھی۔
مزید پڑھیں: اختر مینگل کی حکومت سے اتحاد ختم کرنے کی دھمکی
اختر مینگل نے کہا کہ ہم حکومت کی تبدیلی کے حق میں نہیں تھے، آج بھی یہی مؤقف ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کو ہٹانے سے ہمیں نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جن کا احسان مند ہونا چاہیے تھا سب سے پہلے ان کے ہاتھ کاٹے اور نئے سیاسی بٹیروں کو زیادہ اہمیت دی۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ عمران خان کو اپنا تکبر لے ڈوبا ہے، تحریک انصاف کے اپنے ارکان ناراض نہ ہوتے تو تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات سے قبل ان سے مذاکرات کریں جو آپ کا اٹوٹ انگ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک بھی کالا باغ ڈیم بن جائے گا، اختر مینگل
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کرکے گلے شکوے کیے ہیں، موجودہ حکومت بھی ہمارے مسائل کے حل میں بے بس نظر آرہی ہے۔
سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ اپنے مسائل کے حل کے لیے ہم جن کی طرف اشارہ کرتے تھے عمران خان تسبیح پر ان کا نام لے کر تعریف کیا کرتے تھے، عمران خان کے ساتھ ہمارا مسئلہ لاپتا افراد اور ڈیولپمنٹ کا تھا۔
مزید پڑھیں: ملک میں حقیقی جمہوریت ہوتی تو صحافی اغوا نہیں ہوتے، اختر مینگل
اختر مینگل نے کہا کہ کسی بھی حکومت کے لیے بلوچستان کی کوئی اہمیت نہیں مگر جب ووٹوں کی ضرورت ہو تو بلوچستان یاد آتا ہے، گزشتہ حکومت میں ہم آواز اٹھاتے رہے لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔
انہوں نے موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے یہ درست نہیں، کل کوئی اور پچھتا رہا تھا آج عمران خان پچھتا رہے ہیں، ایسا نہ ہو کل ہم پچھتائیں۔