• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نااہلی کا یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمٰن

شائع October 21, 2022
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسحٰق ڈار دن رات محنت کرکے پاکستانی روپے کو ڈالر کے مقابلے مستحکم بنانے میں مصروف ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسحٰق ڈار دن رات محنت کرکے پاکستانی روپے کو ڈالر کے مقابلے مستحکم بنانے میں مصروف ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ سیاست دانوں کو سیاست میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا چاہیے اور نااہلی کا یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰں نے کہا کہ چور اور بد تہذیبی کا ماسٹر مائنڈ عمران خان اپنے انجام کو پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان کی سرکوبی کے لیے جس دن سے آواز اٹھائی ہے ہم ملک کی مشکلات کو جانتے تھے، ہم پاکستان کی قدر و قیمت کو سمجھتے تھے اور جانتے تھے ایک بہروپیے سے واسطہ پڑا ہے۔

مزید پڑھیں: قوم کو امنگوں کے مطابق نتائج حاصل ہوں گے، مولانا فضل الرحمٰن

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج ثابت ہوگیا ہے وہ نہ صادق تھا نہ وہ امین تھا بلکہ وہ سب سے بڑا بین الاقوامی چور ثابت ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بہت عرصہ پہلے طشت از بام کردیا تھا البتہ توشہ خانہ نے توشہ بنا کر چھوڑا ہے۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ کتنی شرمندگی کی بات ہے کہ کسی سربراہ مملکت کے تحفے کو بازار میں بیچا گیا، وہی گھڑی دکاندار سے اس کے اصلی مالک تک پہنچ گئی، فتنہ سے نجات مل گئی ہے اور حقائق مزید سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 6 ماہ سے مشکلات کا سامنا کیا ہے اور معاشی طور پر تباہ حال پاکستان کو واپس لایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں فوری طور پر الیکشن چاہئیں، مولانا فضل الرحمٰن

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان پاکستان کو معاشی تباہی کے حوالے سے جہاں تک پہنچا چکا تھا، پاکستان بین الاقوامی اداروں میں بلیک لسٹ ہونے کے قریب تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس دہانے پر کھڑے تھے کہ ملک دیوالیہ ہوجاتا لیکن حکمت عملی کے تحت آج ایف اے ٹی ایف نے بھی پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آج کے فیصلے کی برکت ہے کہ پاکستان جہاں پچھلی حکومت میں دیوالیہ پن کے کنارے کھڑا تھا اور بلیک لسٹ ہونے کو تھا، ہم اس پاکستان کو گرے سے واپس وائٹ لسٹ پر لائے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی پالیسی مثبت رخ پر جا رہی ہے مگر ہم مانتے ہیں کہ پالیسیوں کے اثرات قوم تک پہنچتے کچھ وقت لیتے ہیں لیکن دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ ملک کی معیشت نے بہتری کی طرف سفر شروع کر دیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسحٰق ڈار دن رات محنت کرکے پاکستانی روپے کو ڈالر کے مقابلے میں مستحکم بنانے میں مصروف ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کی طرف جا رہے ہیں جبکہ آج پی ڈی ایم نے بجلی کی نرخوں میں فوری طور پر کمی کا مشورہ دیا ہے کیونکہ بجلی کا بل غریب آدمی کی ادائیگی سے باہر ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں: آرمی چیف کے تقرر کا فیصلہ وزیراعظم کوآئین کے مطابق کرنا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

انہوں نے کہا کہ انتخابات بھی وقت پر ہوں گے اور حکومت معاشی طور پر اپنے اہداف بھی آنے والے مہینوں میں مکمل کرے گی اور ملک کو اس مشکل سے نکالنے کے لیے چیلنج کا کامیابی سے مقابلہ کرے گی۔

ایک سوال پر پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ وزیر داخلہ صاحب تیار بیٹھے ہیں، حکیم ثنااللہ نے اپنے نسخے تیار کیے ہوئے ہیں جو کارآمد نسخے ہیں اور ان کا باپ بھی اسلام آباد کا رخ نہیں کر سکے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے پاکستان کے بارے میں دھمکی آمیز بیان پرت بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے اور عمران خان کہتے ہیں کہ یہ امپورٹڈ حکومت ہے، امریکا اور عمران خان دونوں کا ہدف ایک ہی ہے کہ پاکستان کو ایٹمی طور پر ختم کریں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم ہاؤس سے آڈیو لیک ہونا باعث تشویش ہے، مولانا فضل الرحمٰن

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ پوری قوم نے واضح کردیا ہے کہ ہم امریکا کی ڈکٹیشن قبول نہیں کریں گے، سعودی عرب اور پاکستان نے واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوم اب مسلح جنگجو اور نہ فوجی آپریشن کسی قسم کی افراتفری نہیں چاہتی، سیاسی جدوجہد اور جنگوں میں کبھی دشمن حائل ہوتا ہے اور کبھی ہمیں بھی نقصان ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نااہلی کا یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے، سیاست دانوں کو سیاست میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024