لوگوں کو ڈپریشن سے بچانے کے لیے انسٹاگرام کا اہم قدم
سوشل میڈیا شیئرنگ ایپلی کیشن انسٹاگرام کے منتظمین لوگوں کو توہین اور نفرت آموز کمنٹس اور پوسٹس سے بچانے کے لیے اہم ترین قدم اٹھاتے ہوئے سب سے بہترین فیچر متعارف کرانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
جی ہاں خبریں ہیں کہ انسٹاگرام پر جلد ہی ایک ایسے فیچر کو متعارف کرایا جائے گا، جس کے ذریعے ہر کوئی ایسے اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا اہل ہوجائے گا جو اکاؤنٹ توہین اور نفرت آموز کمنٹ یا مواد پوسٹ کرے گا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق انسٹاگرام کے ماہرین ایک ایسے فیچر کو متعارف کرانے پر کام کر رہے ہیں، جس کے تحت ہر صارف اس شخص کے اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کرنے کے اہل ہوجائے گا جو اکاؤنٹ نفرت یا توہین آموز کمنٹ کرے گا۔
اس فیچر کے تحت صارف فوری طور پر آسان طریقے کے تحت اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ کرنے کا سبب بتاتے ہوئے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر سکے گا۔
تاہم صارفین صرف افراد کے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر سکیں گے، اس فیچر کے تحت اداروں اور برانڈز کے اکاؤنٹ کو ڈیلیٹ نہیں کیا جا سکے گا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ کیا نفرت یا توہین آموز کمنٹ یا پوسٹ کرنے والے کسی پیروڈی اکاؤنٹ یا کسی چھوٹے ادارے کے اکاؤنٹ کو بھی ڈیلیٹ کیا جا سکے گا یا نہیں؟
اس فیچر سے قبل انسٹاگرام پر صرف اسی شخص کو اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کا حق حاصل ہے، جس نے کوئی اکاؤنٹ بنایا ہوگا، یعنی ہرکوئی اپنا بنایا اکاؤنٹ خود ختم کرنے کے اہل ہے۔
انسٹاگرام سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لوگ دوسرے صارفین کی پوسٹس پر توہین یا نفرت آموز کمنٹس کرکے ان کی شخصیت کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جس سے لوگوں کی ذہنی صحت پر بھی برے اثرات پڑتے ہیں اور کئی لوگ سخت اور نامناسب کمنٹس پڑھ کر ڈپریشن کا شکار بن جاتے ہیں۔
انسٹاگرام کے زیادہ تر صارفین نوجوان یا کم عمر ہیں جو باڈی شیمنگ سمیت دیگر مسائل پر دوسرے لوگوں کو ٹرولنگ کا نشانہ بناتے ہیں، جس سے لوگ ذہنی طور پر بری طرح متاثر ہوتے ہیں، تاہم مذکورہ فیچر کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ صارفین کی ڈپریشن کم ہوگی۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ مذکورہ فیچر کو کب تک متعارف کرایا جائے گا، تاہم ممکنہ طور پر اسے آئندہ سال متعارف کرایا جائے گا۔
یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کسی صارف کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے کسی اکاؤنٹ کو درخواست پر دوبارہ بحال کیا جا سکے گا یا نہیں؟