• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

بھارت نے پلٹزر ایوارڈ یافتہ کشمیری فوٹو جرنلسٹ کو امریکا جانے سے روک دیا

شائع October 19, 2022
ثنا ارشاد کو نئی دہلی ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے روکا — فوٹو: ہندوستان ٹائمز
ثنا ارشاد کو نئی دہلی ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے روکا — فوٹو: ہندوستان ٹائمز

بھارتی حکام نے انعام یافتہ فوٹوگرافر کو امریکا میں پلٹزر ایوارڈ حاصل کرنے جانے سے روک دیا، حالیہ دنوں میں متعدد کشمیری صحافیوں پر ملک سے باہر جانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق ثنا ارشاد ان چار صحافیوں میں سے ایک ہیں جو رائٹرز نیوز ایجنسی کے لیے کام کرتی ہیں، انہیں رواں برس فوٹوگرافی کے معتبر ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

28 سالہ صحافی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں زندگی کے حوالے سے ڈاکومینٹری بنانے پر داد و تحسین حاصل کی ہے۔

ثنا ارشاد کو نئی دہلی ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام نے روکا جبکہ ان کے دو ساتھیوں کو ملک سے جانے کے اجازت دے دی گئی۔

بعد ازاں انہوں نے ٹوئٹ میں اپنے منسوخ ٹکٹ کی تصویر شیئر کی۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ کیا کہنا ہے، میرے لیے زندگی میں یہ ایک بار کا موقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز نے 2019 سے اب تک 660 کشمیریوں کو قتل کیا، ترجمان دفترخارجہ

ان کا کہنا تھا کہ بغیر کسی وجہ کے صرف مجھے روکا گیا جبکہ دوسروں کو جانے کی اجازت دے دی گئی، ہوسکتا ہے کہ کشمیری ہونے کی وجہ سے میرے ساتھ یہ کچھ ہوا ہو۔

یہ دوسرا موقع تھا جب ثنا ارشاد مٹو کو بھارت سے جانے سے روکا گیا۔

جولائی میں بھی انہیں اسی طریقے سے ایئرپورٹ پر پیرس جانے سے روکا گیا تھا، جہاں انہیں اپنی کتاب کی افتتاحی تقریب اور فوٹوگرافی نمائش میں شرکت کرنا تھی۔

یاد رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو نافذ کیا تھا اور لاک ڈاؤن کے دوران موبائل نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروس معطل کردی اور پارلیمنٹ سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرکے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا پیش کیا اور قرارداد اکثریت کی بنیاد پر منظور کرلی گئی تھی۔

متعدد دیگر کشمیری صحافیوں کو بھی گزشتہ تین برسوں میں باہر جانے سے روکا گیا ہے۔

آکاش حسن جو باقاعدگی سے ’گارجین‘ اخبار کے لیے لکھتے ہیں، انہیں جولائی میں کام کے سلسلے میں نئی دہلی سے سری لنکا جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

انہوں نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ کئی مہینے گزرنے کے بعد بھی انہیں حکام کی جانب سے معلومات نہیں دی جارہیں کہ انہیں کیوں سفر کرنے سے روکا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں جی-20 سے متعلق پروگرام کا بھارتی منصوبہ مسترد کردیا

آکاش حسن کا کہنا تھا کہ پیٹرن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ صرف کشمیری صحافیوں کے ساتھ ہو رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024