پیپلز پارٹی اراکین نے اعتزاز احسن کی رہائش گاہ کے گھیراؤ کا فیصلہ موخر کردیا
پاکستان پیپلز پارٹی کے پنجاب کے دھڑے نے پارٹی کے سابق سینیٹر اعتزاز احسن کی رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے کا فیصلہ موخر کردیا اور اس فیصلے میں تبدیلی کی وجہ ضمنی انتخابات بتائی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قائم مقام صدر رانا فاروق سعید نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ لاہور سے تعلق رکھنے والے پی پی پی پنجاب کی ایگزیکٹو کونسل کے اراکین نے پی پی پی کے ’غدار‘ سیاستدان کے خلاف قرارداد منظور کی ہے جس میں انہیں پارٹی سے فوری طور پر نکالنے کی سفارش کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ نے شریف خاندان کی کرپشن مقدمات سے بری ہونے میں مدد کی، اعتزاز احسن
انہوں نے کہا کہ اراکین نے سابق سینیٹر کی زمان پارک رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اعتزاز احسن کی جانب سے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے طرز سیاست کی مسلسل حمایت اور پیپلز پارٹی کی پالیسیوں کی مخالفت کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا جا سکے۔
اراکین نے مطالبہ کیا کہ ماضی میں اعتزاز احسن کی طرف سے پارٹی کے خلاف رچی جانے والی سازشوں اور موجودہ حالات میں ان کی جانب سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کے پیش نظر مرکزی قیادت پارٹی کے زون 158 اور 163 کے صدور کی طرف سے اعتزاز احسن کی بنیادی رکنیت کی معطلی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کو قبول کرے۔
رانا فاروق نے کہا کہ دغا دینے والوں کو پارٹی سے جلد از جلد نکالنے کے حوالے سے متفقہ قرارداد کو فوری طور پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بھجوایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ مرکزی قیادت اس سفارش پر فوری ایکشن لے گی اور دھمکی دی کہ اگر چیئرمین اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے اعتزاز احسن کی رکنیت معطل نہ کی تو کارکنان سینئر وکیل کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کا آرمی چیف کے حوالے سے اعتزاز احسن کے بیان سے اظہار لاتعلقی
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے لیے لڑنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے اور پیپلز پارٹی میں بیٹھ کر پارٹی کو بدنام کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اعتزاز احسن کا سیاسی کیریئر موقع پرستی اور تنازعات سے بھرا ہوا ہے اور جسٹس افتخار چوہدری کے ڈرائیور کی ’ڈبل گیم‘ برداشت نہیں کی جائے گی۔