پابندی کی شکار فلم ’جاوید اقبال‘ کا سیکوئل بنانے کا اعلان
پاکستان میں پابندی کی شکار اور تاحال ریلیز نہ ہونے والی فلم ’جاوید اقبال: دی ان ٹولڈ اسٹوری‘ کا سیکوئل بنانے کا اعلان کردیا گیا۔
پہلی فلم کے مرکزی اداکار یاسر حسین نے انسٹاگرام پر سیکوئل فلم کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ نئی فلم کو 2023 میں ریلیز کیا جائے گا۔
انہوں نے مختصر کیپشن میں لکھا کہ ان کی نئی فلم کا انتطار کیا جائے، جس میں شائقین پوری اور مکمل کہانی دیکھ سکیں گے۔
اسی حوالے سے پہلی فلم کے ہدایت کار اور لکھاری ابو علیحہ نے ڈان امیجز کو بتایا کہ وہ سیکوئل فلم پاکستانی سینما کے لیے نہیں بلکہ کسی عالمی او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے لیے بنا رہے ہیں، جس میں پرانی فلم کے مقابلے زیادہ تشدد اور بھیانک مناظر ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس بار وہ نہ تو پاکستانی سینما جائیں گے اور نہ ہی پاکستان کے فلم سینسر بورڈز جائیں گے، کیوں کہ وہ ان کی بلیک میلنگ سمجھ چکے ہیں۔
فلم ساز کے مطابق ان کے اور او ٹی ٹی پلیٹ فارم کے درمیان سیکوئل فلم کے حوالے سے تمام معاملات طے پا چکے ہیں اور وہ اس ضمن میں مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سیریل کلر ’جاوید اقبال’ کی زندگی پر بنی فلم پر پابندی
ابو علیحہ نے تصدیق کی سیکوئل فلم میں پہلی فلم کے مقابلے زیادہ تشدد اور بھیانک مناظر دکھائے جائیں گے جب کہ نئی فلم کا بجٹ بھی پہلی فلم کے مقابلے دگنا ہوگا اور یہ بہترین فلم ہوگی۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ سیکوئل فلم میں بھی یاسر حسین مرکزی کردار ادا کریں گے، تاہم انہوں نے دیگر کاسٹ سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی کتاب ’جاوید اقبال 2‘ پہلے سے ہی مارکیٹ میں دستیاب ہے، اس لیے انہوں نے اسی کتاب کو فلم میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور شائقین 2023 میں نئی فلم دیکھ سکیں گے۔
خیال رہے کہ ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو رواں برس جنوری میں پاکستان میں ریلیز کیا جانا تھا مگر اس کی نمائش سے دو دن قبل اس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: شوبز شخصیات کا فلم کی پابندی پر’جسٹس فار جاوید اقبال مووی‘ کا ٹرینڈ
مذکورہ فلم پر ابتدائی طور پر پنجاب حکومت نے پابندی لگائی تھی، جس کے بعد فلم کی ٹیم نے اس کی نمائش موخر کردی تھی تھی۔
فلم کی کہانی پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بدنام سیریل کلر ’جاوید اقبال مغل‘ کے جرائم اور ان کے قانونی ٹرائل کے گرد گھومتی ہے۔ جاوید اقبال مغل‘ 100 بچوں کے قتل اور ان کے ’ریپ‘کا مجرم تھا۔
1999 میں جاوید اقبال نے پولیس کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے 100 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا جن کی عمریں 6 سے 16 سال کے درمیان تھیں، اس نے ساتھ میں یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے زیادہ تر بچوں بچوں کو گلا گھونٹ کر مارا اور ان کے جسم کے کئی ٹکڑے بھی کیے۔
جاوید اقبال مغل نے 2001 اکتوبر میں لاہور کی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔
اگرچہ مذکورہ فلم کو تاحال پاکستان میں ریلیز نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس سے پابندی ہٹائی گئی ہے، تاہم اسے برطانیہ اور جرمنی میں ہونے والے فلمی میلوں میں پیش کیا گیا تھا، جہاں اس کی کہانی کو سراہا گیا تھا۔
اب اسی فلم کی پاکستان میں نمائش سے قبل ہی اس کا سیکوئل بنانے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ نئی فلم کو اسٹریمنگ ویب سائٹ پر ریلیز کیا جائے گا۔