’جوائے لینڈ‘ کے ٹیزر سے شائقین خوش
آئندہ ماہ نومبر میں ریلیز کے لیے تیار عالمی ایوارڈ یافتہ فلم ’جوائے لینڈ‘ کے مختصر ٹیزر کو دیکھ کر شائقین نے فلم کی تعریفیں کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا ہے کہ اس بار غیر ملکی فلم کا آسکر ایوارڈ پاکستان کو ملے گا۔
’جوائے لینڈ‘ کو آسکر کی پاکستانی اکیڈمی نے اسے غیر ملکی فلم کی کیٹیگری کے لیے منتخب کر رکھا ہے اور اس فلم کا مقابلہ دیگر 90 ممالک کی فلموں سے ہوگا۔
’جوائے لینڈ‘ کو اب تک ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول سمیت کانز فلم فیسٹیول میں بھی پیش کیا جا چکا ہے اور اس فلم میں متعدد ایوارڈز اپنے نام کر رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ کانز فیسٹیول میں پیش
حال ہی میں نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی ’جوائے لینڈ‘ کی ٹیم میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ فلم کی ایگزیکٹو پروڈیوسر بنی تھیں۔
فلم کی ٹیم نے پہلے ہی اسے آئندہ ماہ نومبر میں پاکستان بھر میں ریلیز کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
جاری کیے گئے مختصر ٹیزر میں فلم کی کہانی کو سمجھنا مشکل ہے، تاہم ٹیزر میں خوشیوں اور آنسوؤں سمیت پاکستانی معاشرے کی دیگر روایات کو بھی دکھایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ’جوائے لینڈ‘ کانز فلم فیسٹول میں ایوارڈ جیتنے والی پہلی پاکستانی فلم
ایک منٹ دورانیے کے ٹیزر میں فلم کی مکمل کاسٹ بھی نہیں دکھائی گئی، تاہم اس باوجود شائقین نے اسے دیکھتے ہی فلم کی تعریفیں کیں اور انسٹاگرام پر کمنٹس کیے کہ اس بار غیر ملکی فلم کیٹیگری میں آسکر کا ایوارڈ پاکستان جیت جائے گا۔
صائم صادق کی فلم ’جوائے لینڈ‘ کو رواں برس مئی میں فرانس میں ہونے والے کانز فلم فیسٹیول میں پیش کیا گیا تھا اور اسے کانز کے اعلیٰ ترین ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔
جوائے لینڈ کو ’کانز: کوئیر پام‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو کہ خصوصی طور پر ہم جنس پرست یا پھر مخنث افراد کی کہانیوں پر مبنی فلموں کو دیا جاتا ہے۔
’جوائے لینڈ‘ پہلی پاکستانی فلم تھی، جس نے ’کوئیر پام‘ ایوارڈ حاصل کیا تھا۔
علاوہ ازیں مذکورہ فلم کو ’ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول‘ سمیت دیگر عالمی میلوں میں بھی پیش کیا جا چکا ہے اور فلم نے دیگر عالمی ایوارڈز بھی اپنے نام کر رکھے ہیں۔
’جوائے لینڈ‘ کی کہانی ایک ایسے نوجوان کے گرد اور مخنث ڈانسر کے گرد گھومتی ہے جو ڈانس کلب میں کام کرنے کے دوران ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔
فلم کو کہانی کے اچھوتے موضوع کی وجہ سے کافی سراہا گیا اور پاکستان جیسے معاشرے میں معیوب سمجھے جانے والے موضوع پر فلم بنانے کی وجہ سے ہی اس کی ٹیم کو اعلیٰ ترین عالی ایوارڈ دیا گیا تھا۔
فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثنا جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔