• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

عمران خان آڈیوز کے حوالے سے عدالت جانے کے بجائے جے آئی ٹی میں پیش ہوں، مریم اورنگزیب

شائع October 11, 2022
مریم اورنگزیب نے عمران خان پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کیا—فوٹو: ڈان نیوز
مریم اورنگزیب نے عمران خان پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کیا—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے دور میں وزیراعظم کی آڈیوز کی اجازت دینے والا شخص عدالت جانے کے بجائے جے آئی ٹی میں پیش ہو کیونکہ اس معاملے پر تفتیش کی جارہی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے آڈیوز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کس بات پر عدالت جار رہے ہیں کیونکہ اس حوالے سے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) بنادی گئی ہے اور آپ کو اس میں پیش ہونا ہے۔

مزید پڑھیں: سائفر کی تفتیش کیلئے کمیشن میں ایسے جج ہوں جن کی ساکھ ہے، عمران خان

وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جو آڈیو آئی ہے اس میں وہ خود کہہ رہے ہیں، اس کے ساتھ کھیلنا ہے، اگر بیرونی سازش ہو رہی ہوتی تو اس کے ساتھ کھیلنے کی کیا ضرورت تھی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے وزیراعظم ہاؤس کی آڈیو لیک ہونے سے متعلق عمران خان کا بیان بھی چلایا، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ایجنسیاں وزیراعظم کی ریکارڈنگ کرتی ہیں اور کرنی چاہیے کیونکہ یہ تحفظ کے لیے ہوتی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ 5 ایم این ایز توڑنے کی بات کر رہے ہیں، غلط ہو یا ٹھیک عوام سے چالیں چلو، اگر سیاست میں کسی نے منڈی لگائی ہے تو وہ عمران خان نے لگائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر سیاست کو کاروبار بنایا ہے تو وہ ہیں اور یہ خود عمران خان کہہ رہے ہیں کہ میں نے 5 ایم ایز خرید لیے ہیں اور5 کا بندوبست کرلو اور چالیں چلو، غلط ہے یا صحیح اس کی فکر نہ کرو۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خود کہہ رہے ہیں سائفر میں ردوبدل کرو اور اس کی کاپی لے کر فرار ہوجاؤ اور آج وہی شخص کہہ رہا ہے میں عدالت جا رہا ہوں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ سیاسی مخالفین پر کیسز بنائے، جیلوں میں ڈالا، تفتیش کی اور عدالتوں میں بھی لے کر گئے لیکن عدالتوں میں ثبوت نہ ہرنے پر ضمانت ہوئی اور وہ سرخرو ہوئے تو آج ایون فیلڈ میں مریم نواز دکھا رہے ہو یہ تمہارا خوف ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ آڈیولیکس کیوں ہو رہی ہیں کیونکہ عمران خان جب وزیراعظم تھے تو اس کو تحفظ دیا ہوا تھا اور یہ ان کے بیانیے کا حصہ تھا اور کہتے تھے آڈیوز ریکارڈ کرو، وزیراعظم کی آڈیو ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو بھی چاہیے کہ اس کی گمراہی سے بچیں، لوگوں کو بے وقوف بناتا ہے اور پھر بند کمروں میں بیٹھ کر ان پر ہنستا ہے اور جو ان کے جھانسے میں آتے ہیں ان سب کو بے وقوف بناتا ہے اور عوام کو گمراہ کرتا ہے۔

‘جھوٹا شخص جھوٹ بولنے کی تلقین کرتا ہے’

مریم اورنگزیب نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹا شخص صبح دوپہر شام جھوٹ بولتا ہے اور جھوٹ بولنے کی تلقین کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سائفر کا معاملہ: سازش کے حقائق پر اتفاق نہیں مگر شبہات ہیں، صدر مملکت

ان کا کہنا تھا کہ جن کے جھوٹ کے اوپر صدرمملکت جو پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل رہے ہیں، جن سے اپنی حکومت بچانے کے لیے عمران خان نے آئین شکنی کروائی لیکن صدرمملکت عارف علوی نے بھی عمران خان کو جھوٹا قرار دے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدرمملکت نے تصدیق کردی ہے کہ یہ شخص جھوٹ بولتا ہے اور عمران خان کا دلچسپ طریقہ ہے کہ ان سے سوال پوچھو تو دوسروں کا سوال پوچھتے ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ان سے فارن فنڈنگ کا سوال کرو تو کہتے ہیں اور بھی جماعتیں ہیں جو فارن فنڈنگ پر ہیں، آپ اپنا جواب دیں حالانکہ برسوں کے بعد اس حوالے سے فیصلہ آپ اور آپ کی جماعت کے بارے میں آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسری جماعتوں کے فارن فنڈنگ کے حوالے سے پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں آج تک کوئی ثبوت نہیں دیا کہ کسی اکاؤنٹ میں غیرملکی فنڈنگ آئی ہے، جس کے ذریعے کیس بنے۔

عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کو ایک بیانیہ بنانا ہے کہ کوئی مجھے جھوٹا، چور، کرپٹ، منافق اور جھوٹا کہہ رہا ہے تو میں بھی اس کے ساتھ ساتھ ایسا جھوٹا بیانیہ بناؤں اور اتنا جھوٹ بول کر بناؤں کہ وہ سچ لگنے لگے۔

'4 سالہ حکومت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا'

انہوں نے کہا کہ ان سے چوری کی بات پوچھو تو دوسروں کے اوپر چوری کا الزام لگاتے ہیں، عمران خان 4 سال ملک کا وزیراعظم رہے اور اختیارات استعمال کرتے رہے، احتساب کی میشن آپ کے پاس رہی ہے تو آج کیا بتا رہے ہیں مریم نواز، حسن نواز یا شہباز شریف کہاں رہتے ہیں اور کدھر ہیں اور کون سے فلیٹ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ ساری باتیں آپ کے پاس موجود تھیں تو کیوں ابھی تک ایون فیلڈ پر نیب ثبوت پیش نہیں کرسکی، اگر چوری کے ثبوت موجود تھے تو شہباز شریف کو دو دفعہ نیب کے عقوبت خانے اور جیلوں میں رکھا تو عدالتوں کو ثبوت دے کر سزا کیوں نہیں دلوائی۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف، حمزہ شہباز کے اکاؤنٹس میں براہ راست رقم منتقل نہیں ہوئی، ایف آئی اے

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آج بھی جلسوں میں کھڑے ہو کر وہ شخص جس نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق آئین شکنی کی اور آئین توڑا وہ آئین کے اوپر حلف لے رہا ہے۔

عمران خان کی جانب سے جلسوں میں مریم نواز اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کی ویڈیو چلانے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ویڈیوز تو پہلے بھی چلاتے رہے ہیں اور یہ باتیں پہلے بھی کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے 4 سالہ حکومت میں گرفتاریاں اور تفتیش کیں، سزائے موت کی چکیوں میں رکھا تو اس وقت یہ سارے الزام ثابت کیوں نہیں ہوئے۔

‘لانگ مارچ کی سیکیورٹ کے اخراجات اسکول پر ہوسکتے ہیں’

پی ٹی آئی کے مارچ سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس کی پریس ریلیز میں بتایا ہے کہ سیکیورٹی کے لیے کروڑوں کا خرچہ آتا ہے، 2014 کے واجبات بھی میرے خیال میں تاحال لوگوں کو نہیں ملے لیکن یہ وہ اخراجات ہیں جو اسکولوں، ہسپتالوں اور سیلاب متاثرین میں لگ سکتے ہیں لیکن یہ سب لانگ مارچ کی وجہ سے اس پر لگ جائیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج خیبرپختونخوا میں کوئی ایسا شعبہ نہیں جو سڑکوں پر نہ ہو، ایسا صوبہ جو دیوالیہ ہو رہا ہو، جس کے پاس سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے پیسہ نہیں ہو لیکن جب وہ اپنا حق مانگتے ہیں تو ان پر پتھر مار رہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورت حال سب کے سامنے ہے، پنجاب کی حالت بھی سب کے سامنے ہے، کس کارکردگی اور کس بیانیے کی بنیاد پر دارالحکومت پر چڑھائی کر رہا ہے اور اہم عوام کے تحفظ کے لیے خرچ کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر کوئی سیاسی انتقام کا مقصد ہوتا تو عمران خان 13 اپریل کو گرفتار ہوتا کیونکہ انہوں نے ایسے ہی لوگوں کو بغیر مقدمات اور تفتیش کے گرفتار کیا تھا لیکن موجودہ کیسز تفتیش کے بعد قانون کے مطابق تمام اقدامات کیے جارہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024