بھارت: شمالی ریاستوں میں غیرمعمولی بارش، 18 افراد ہلاک
بھارت کی شمالی ریاستوں میں مسلسل غیرمعمولی طوفانی بارش کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 18 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے اور کئی علاقوں میں تعلیمی ادارے بھی بند کردیے گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق شمالی بھارت میں ہونے والی تباہ کن بارشوں نے ملک میں تباہی مچا دی ہے جبکہ بھارت کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ شمالی ریاستوں اترکھنڈ، اتر پردیش، مدھیا پردیش سمیت راجستھان کے کئی علاقوں میں کل (11 اکتوبر) تک بارش کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں بارش اور سیلاب سے تباہی، 150افراد ہلاک
رپورٹ کے مطابق موسمی بارشیں شمال مغربی بھارت کے علاقوں میں ستمبر کے وسط سے شروع ہوتی ہیں جو ملک بھر میں اکتوبر کے وسط تک ختم ہو جاتی ہیں۔
چند ماحولیاتی ماہرین کا کہنا تھا کہ بارشوں کی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔
بھارت کے محکمہ موسمیات نے کہا کہ بھارت کے شمال مغربی علاقوں میں معمول سے زیادہ 1293 فیصد بارش ہوئی ہے جہاں صرف ریاست اترپردیش میں زیادہ سے زیادہ 22.5 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ بارش سے متعلقہ حادثات میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست اترپردیش میں 18 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں چند ڈوبنے اور متعدد بجلی کا کرنٹ لگنے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک عمارت گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہوگئے، تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ عمارت شدید بارشوں کی وجہ سے منہدم ہوئی ہے تاہم شہر کا بیشتر حصہ زیر آب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں بارشوں اور لینڈ سیلائیڈنگ سے 125 افراد ہلاک
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بارش کا ایک فائدہ صاف ہوا کی صورت میں ظاہر ہوا ہے، جیسا کہ امریکا کے سفارت خانے کے فضائی آلودگی مانیٹر کے مطابق کوالٹی انڈیکس 36 کے ساتھ ہفتے کو ہونے والی بارش کی وجہ سے نئی دہلی کی فضا میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
اس سے قبل گزشتہ مہینے مسلسل بارش اور سیلاب بھارت کے بڑے شہروں کے لیے عذاب بن گیا تھا، جن میں جنوبی بھارت کا ٹیکنالوجی کا مرکز بنگلورو اور نئی دہلی کے قریب گروگرام کا کاروباری ضلع شامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت کے پڑوسی ملک پاکستان میں بھی شدید سیلاب آیا جہاں حکومت نے سیلاب کی وجہ موسمیاتی تبدیلی کو قرار دیا ہے جس کی وجہ سے ہمالیہ میں گلیشیئرز کے پگھلنے میں تیزی آئی ہے۔
دوسری جانب، نیپال میں گزشتہ 5 روز سے جاری شدید بارش سے لینڈ سلائیڈ اور تباہ کن سیلاب کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جہاں متعدد بیرونی سیاح اور کوہ پیما پہاڑیوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت میں بارش کے سبب سیلاب، 5 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرگئے
واضح رہے کہ رواں برس 20 اگست کو بھارت میں مون سون کی شدید بارشوں کے نتیجے میں ہمالیہ کے قریب سیلاب آنے اور لینڈ سلائیڈنگ سے 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
غیر ملکی خبر ایجنسیوں کی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت میں مون سون کے موسم میں عام طور پر سیلاب آتا ہے اور لینڈ سلائیڈنگ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوجاتی ہے۔
ماہرین نے بتایا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں دنیا بھر میں موسم کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے ساتھ بھارت میں جنگلات کی کٹائی اور ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے انسانی ہلاکتوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔