• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

فارن ایجنٹ کے مقاصد تو کچھ اور تھے جو پورے نہیں ہوئے، مریم اورنگزیب

شائع October 7, 2022
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعت و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ابھی مزید ‘ان فنشڈ ٹاسک’ (مقاصد جو پورے نہیں ہوئے) ہیں کیونکہ فارن ایجنٹ کے مقاصد تو کچھ اور تھے، ملک کو چار ٹکڑوں میں تقسیم کرنا تھا وہ نہیں ہوا، ملک کو سری لنکا بنانا تھا وہ تو ہوا نہیں، کشمیر کا جو سودا کیا تھا وہ تو ابھی مکمل نہیں ہوا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ابھی تو اور ہیرے کی انگوٹھیاں لینی تھیں، ملکی معیشت کو مزید تباہ کرنا تھا ابھی تو وہ ان فنشڈ ٹاسک موجود تھا، اقتدار گیا تو ملک کے ساتھ دشمنی شروع ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فتنہ اور ایک جھوٹا انسان جس کو یہ یقین ہے اور جس کی یہ چال ہے کہ جتنا جھوٹ بولو اتنا سچ لگے گا، جھوٹ بول بول کر اس نے ہمیں تھکا دیا لیکن وہ نہیں تھکا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے آڈیو لیکس کی تردید نہ کر کے اعتراف جرم کرلیا ہے، مریم اورنگزیب

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سمجھ لیا ہے کہ جتنے لوگ میری بات سنتے ہیں، وہ بے وقوف ہیں، یہ کھیل کھیل کر لوگوں کو بے وقوف بناتا ہے، یہ چالیں چل کر لوگوں کو بے وقوف بناتا ہے یہ جھوٹا، منافق، فارن ایجنٹ شخص جس نے پورے ملک میں چار سال معیشت، روزگار، کشمیر اور خارجہ پالیسی کے ساتھ کھیلا، 2018 میں بھی آر ٹی ایس بیٹھا کر ہارس ٹریڈنگ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا معاشرہ تباہ کردیا، اس نے پوری دنیا میں ملک کو رسوا کیا، آج جب اقتدار ختم ہوگیا تو اس وقت پوری 22 کروڑ عوام اور ایٹمی قوت والے ملک کو پوری دنیا میں وہ فتنہ، جھوٹا شخص اور چال باز کیا پیغام دے رہا ہے کہ پورا ملک غلام ہے۔

عمران خان کی ہارس ٹریڈنگ سے متعلق مبینہ آڈیو لیکس کی بابت مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک اور آڈیو اور ایک اور تھپڑ، صرف محسوس ہونے کی بات ہے، جس شخص کے اندر شرم اور احساس نہ ہو کہ اس کے منہ سے نکلے ہوئے ایک ایک لفظ سے کس طرح ملکی مفاد اور ملک کی سلامتی اور ملک کی عزت پر حرف آتا ہے لیکن اس کو سروکار نہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ابھی مزید ‘ان فنشڈ ٹاسک’ ہیں کیونکہ فارن ایجنٹ کے مقاصد تو کچھ اور تھے، ملک کو چار ٹکڑوں میں تقسیم کرنا تھا وہ نہیں ہوا، ملک کو سری لنکا بنانا تھا وہ تو ہوا نہیں، کشمیر کا جو سودا کیا تھا وہ تو ابھی مکمل نہیں ہوا، ابھی تو اور ہیرے کی انگوٹھیاں لینی تھیں، ملکی معیشت کو مزید تباہ کرنا تھا ابھی تو وہ ان فنشڈ ٹاسک موجود تھا، اقتدار گیا تو ملک کے ساتھ دشمنی شروع ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تحریک عدم اعتماد کا پتا چلا تو کہتے ہیں کہ 5 ارکین قومی اسمبلی خرید چکا ہوں، عمران خان آج جلسے میں یہ اعلان بھی ہونا چاہیے تھا کہ ہارس ٹریڈنگ اب شرک نہیں، اب آپ کے مطابق ثواب ہے، یہ اعلان کیوں نہیں کیا؟ آج آڈیو لیکس کا جو تھپڑ ہے وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بقول عمران خان صاحب کے شرک ہوا ہے، اور وہ شرک عمران خان نے خود کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے والوں کے کریکٹر سرٹیفکیٹس منسوخ کریں گے، عطا اللہ تارڑ

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہتے تھے کہ ان چیزوں کا ماسٹر مائنڈ عمران خان خود ہے، کمرے کے اندر سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے، کمرے کے بعد حقیقی آزادی اور امریکی سازش ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو عمران خان کی بات سنتے ہیں، آپ کو اپنی سوچ اور حقوق کا اختیار ہے لیکن یہ سوالات آپ خود پوچھیں کہ آڈیو لیکس کے حقائق کیا کہتے ہیں؟ آج تک جتنی آڈیو لیکس آئی ہیں ان میں سے کسی آڈیو سے انکار نہیں کیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے چیئرمین کو بلاتے ہو، وہ بات نہیں مانتا اس کو باتھ روم میں بند کر دیتے ہو، اور یہ باتیں مریم نواز کی کرتا ہے، پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں اگر کوئی لیڈر پبلک آفس ہولڈ کرنے سے پہلے جس نے جواب دیا ہے اور سرخرو ہوئی ہے، آپ کے ظلم کا نشانہ بنی، ایک ایک الزام کا سامنا کیا، ان کی بات کرتے ہو، بات کرو بشریٰ بی بی، فرح گوگی کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے جیل بھرو تحریک کے اعلان پر ہمیں بھی عارضی جیلیں بنانے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 'فکر نہ کریں کہ یہ غلط ہے یا ٹھیک'، ہارس ٹریڈنگ پر عمران خان کی مبینہ آڈیو لیک

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اور حکومتی اتحاد کا یہ فیصلہ ہے کہ اسلام آباد کے لوگوں کے امن اور ان کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت پر ہے، اور عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024