• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm

وزیر پیٹرولیم کا موسمِ سرما کے دوران ملک میں گیس کی قلت کا انتباہ

شائع October 6, 2022
مصدق ملک نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت ایل این جی کی درآمد کے ٹینڈر جاری کر رہی ہے—تصویر: پی آئی ڈی
مصدق ملک نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت ایل این جی کی درآمد کے ٹینڈر جاری کر رہی ہے—تصویر: پی آئی ڈی

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس موسم سرما میں بھی قدرتی گیس کی قلت برقرار رہے گی، جس کا مورد الزام انہوں نے سستی مائع قدرتی گیس (ایل ین جی) کا معاہدہ کرنے میں ناکامی اور گھریلو گیس کی پیداوار میں بہتری نہ آنے پر عمران خان کی حکومت کو ٹھہرایا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ متبادل ایندھن کے طور پر مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) سلنڈر کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک مؤثر گیس لوڈ مینجمنٹ کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ تیل اور گیس کے شعبے میں تمام سرکاری اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایل پی جی کی فراہمی کا بندوبست کریں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا موسم سرما میں گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کا حکم

اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر اور توانائی ٹاسک فورس کے چیئرمین شاہد خاقان عباسی، وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا اور سیکرٹری خزانہ اور پیٹرولیم نے بھی شرکت کی۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی اور مصدق ملک نے ایل پی جی کی درآمد کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وزیر خزانہ سے تعاون طلب کیا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ گھریلو، پاور سیکٹر اور انڈسٹری کے لیے گیس کی کٹوتی گزشتہ موسم سرما کی نسبت زیادہ ہوگی کیونکہ دو سے تین ایل این جی کارگو جو گزشتہ سال اسپاٹ ٹینڈرز کے ذریعے دستیاب ہوتے تھے اس سال دستیاب نہیں تھے۔

لہذا، گیس کمپنیوں کے پاس طویل مدتی معاہدوں کے تحت موسم سرما کے مہینوں میں ماہانہ صرف 8 سے 9 کارگو رہ جائیں گے۔

مزید پڑھیں: موسم سرما میں گیس کی شدید قلت کا سامنا رہے گا، وزیر توانائی

ملاقات کے دوران وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو موسم سرما میں گیس کی طلب اور رسد کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

اس حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا کہ گھریلو اور صنعتی استعمال کے لیے گیس کی مناسب فراہمی اور سردیوں کے موسم میں قلت کو کم کرنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مصدق ملک نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت ایل این جی کی درآمد کے ٹینڈر جاری کر رہی ہے لیکن وہ 40 ڈالر فی ملین برٹش تھرمل یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو) پر بھی دستیاب نہیں ہے۔

تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ موسم سرما کے لیے گزشتہ سال جتنی گیس کی مقدار کا انتظام کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیس کی قلت سے برآمدات رک سکتی ہیں، صنعتکاروں کا انتباہ

وزیر مملکت نے امید ظاہر کی کہ سردیوں میں گھریلو صارفین کو گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ ریلیف ملے گا اور گھریلو صارفین کو تین وقت یعنی ناشتے، دوپہر کے کھانے اور رات کے کھانے میں گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع نے کہا کہ یہ کہنا آسان ہے لیکن کرنا نہیں کیونکہ اس کے لیے پائپ لائن پریشر بنانے کے لیے کافی تکنیکی اور عملی صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ شہری مراکز کے تمام علاقوں میں چولہے جل سکیں اور وہ بھی دن میں تین بار۔

مصدق ملک نے کہا کہ کھانا پکانے کے اوقات میں بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس، صنعتوں اور گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے پاس گیس کی کل دستیابی 680 ملین کیوبک فٹ یومیہ (ایم ایم سی ایف ڈی) تھی جب کہ سردیوں میں گھریلو صارفین کی طلب عام طور پر 900 ایم ایم سی ایف ڈی سے تجاوز کر جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے 78 فیصد گھرانوں کو قدرتی گیس تک رسائی حاصل نہیں، رپورٹ

طلب اور رسد کے فرق کو ُپر کرنے کے لیے حکومت اس موسم سرما میں اضافی ایل پی جی درآمد کرنے پر کام کر رہی ہے اور پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 ہزار ٹن زیادہ ایل پی جی درآمد کریں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ تین سے چار سال میں ملک کو توانائی میں خود کفیل بنانے کے لیے جلد ایک جامع منصوبہ منظر عام پر لایا جائے گا اور گیس اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے جدید اقدامات کیے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024