کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس ملتوی، سیلاب اور معاشی صورتحال پر بحث نہ ہوسکی
سینیٹ کی کارروائی گزشتہ روز کورم پورا نہ کی وجہ سے اس وقت متاثر ہوگئی جب ملک میں تباہ حال معیشت اور سیلاب کی صورتحال پر ایوان میں بحث کے لیے اراکین کی مطلوبہ تعداد نہ ہونے کے سبب اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے 2 بار کورم کی نشاندہی کی گئی، پہلی بار نشاندہی کے بعد اجلاس 10 منٹ کے لیے ملتوی کر دیا گیا، بعدازاں دوبارہ گنتی کے بغیر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی زیر قیادت ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع کر دی گئی۔
اجلاس دوبارہ شروع ہونے کے بعد قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے توجہ دلائی کہ 70 سے زائد وزرا، مشیروں اور معاونین خصوصی پر مشتمل کابینہ میں سے صرف ایک وزیر مملکت اس وقت ایوان میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کے 45 روزہ اجلاس میں صرف 48 گھنٹے کارروائی ہوئی
انہوں نے خالی حکومتی بینچز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت کا اصل چہرہ ہے، ڈوبتی حکومت کہیں کام کرتی نظر نہیں آرہی، کیا یہ آپ کی انتظامی صلاحیت ہے؟
بعدازاں اپوزیشن نے حکومت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے خلاف ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا، تاہم اسپیکر نے وزیر مملکت شہادت اعوان کو ایوان میں پیش کی گئی تحریک پر گفتگو مکمل کرنے کی اجازت دی۔
شہادت اعوان نے اصرار کیا کہ یہ سیاست کا وقت نہیں ہے کیونکہ سیلاب زدگان کو مدد کی ضرورت ہے، بعد ازاں ایوان کی کارروائی جمعہ تک دوبارہ ملتوی کر دی گئی۔
قبل ازیں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹ کو آگاہ کیا گیا کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بطور چیئرمین نیب 11 اکتوبر 2017 سے 3 جون 2022 تک تنخواہ اور الاؤنسز کی مد میں7 کروڑ 45 لاکھ روپے وصول کیے۔