محکمہ داخلہ پنجاب کا ضمنی الیکشن کے دوران دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان
محکمہ داخلہ پنجاب نے ضمنی الیکشن کے دوران دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔
پنجاب کے 6 اضلاع میں ہونے والے ضمنی انتخابات پہلے 9 اکتوبر کو شیڈول تھے لیکن بعد ازاں الیکشن کمیشن نے ان کے انعقاد کی تاریخ تبدیل کردی تھی اور اب یہ 16 اکتوبر کو منعقد ہوں گے۔
اسی سلسلے میں آج محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پنجاب کے 6 اضلاع میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران دفعہ 144 کا نفاذ ہوگا، ان چھ اضلاع میں ملتان، خانیوال، شیخوپورہ، بہاولنگر، فیصل آباد اور ننکانہ صاحب شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بلدیاتی انتخابات 23 اکتوبر کو کرانے کا فیصلہ
محکمہ داخلہ کے مطابق اس دوران لاوڈ اسپیکر کے استعمال، اسلحہ کی نمائش اور نجی سیکیورٹی گارڈ بھی اسلحے کی نمائش نہیں کر سکیں گے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق الیکشن کے دوران ہوائی فائرنگ پر بھی پابندی ہوگی، دفعہ 144 کا نفاذ 14 اکتوبر سے 17 اکتوبر تک رہے گا۔
یاد رہے کہ ای سی پی کی جانب تاریخ میں تبدیلی کے حوالے سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ 9 اکتوبر کے ضمنی انتخابات کے پولنگ شیڈول میں تبدیلی متوقع عید میلادالنبی ﷺ کے باعث کی گئی۔
مزید پڑھیں: حیدر آباد ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات ملتوی، کراچی سے متعلق اجلاس کل طلب
اجلاس میں ای سی پی کو بتایا گیا تھا کہ حلقہ این اے 157 ملتان فور، پی پی 139 شیخوپورہ فائیو، پی پی 209 خانیوال سیون اور پی پی 241 بہاولنگر فائیو کی پولنگ کے لیے الیکشن کمیشن نے بذریعہ نوٹی فکیشن 9 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی تھی تاہم اس دن عید میلادالنبیؐ متوقع ہے۔
قومی اسمبلی کے کُل 9 حلقوں اور صوبائی اسمبلی کے 3 نشستوں پر پولنگ 16 اکتوبر کو ہوگی۔
قومی اسمبلی کے حلقے
- این اے 22 مردان تھری
- این اے 24چارسدہ ٹو
- این اے 31 پشاور فائیو
- این اے 45 کرم ون
- این اے 108 فیصل آباد آٹھ
- این اے 118 ننکانہ صاحب ٹو
- حلقہ این اے 157 ملتان فور
- این اے 237 ملیر ٹو
- این اے 239 کورنگی کراچی ون
پنجاب اسمبلی کے حلقے
- پی پی 139 شیخوپورہ فائیو
- پی پی 209 خانیوال سیون
- پی پی 241 بہاولنگر فائیو
اسی اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی ڈویژن کے تمام اضلاع میں پولنگ 23 اکتوبر 2022 کو کرانے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم گزشتہ روز سندھ پولیس نے سیلاب زدہ علاقوں میں پولیس نفری کی تعیناتی کا سبب بتاتے ہوئے کراچی رینج میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران فول پروف سیکیورٹی دینے سے معذرت کرلی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بلدیاتی انتخابات: سندھ پولیس نے سیکیورٹی دینے سے معذرت کرلی
سندھ پولیس نے خط میں لکھا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے حساس پولنگ اسٹیشنز پر پرامن ماحول میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے کی ہدایات کے پیش نظر سندھ پولیس نے اہلکاروں کی تعیناتی کا جائزہ لیا جہاں سیکیورٹی کے لیے 39 ہزار 293 پولیس اہلکار تعینات کرنے کی ضرورت ہے۔
سندھ نے کہا کہ جائزہ لینے کے بعد یہ سامنے آیا ہے کہ پولنگ اسٹیشن پر ضرورت کے مطابق 16 ہزار 786 پولیس اہلکاروں کی قلت ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی فراہم کرنا ناممکن ہے۔
پولیس کی طرف سے خط میں لکھا گیا ہے کہ اگر سیلاب زدہ علاقوں میں تعینات کیے گئے پولیس اہلکاروں کو کراچی واپس بلایا جائے تو پھر بھی ضرورت کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے 16ہزار 786 پولیس اہلکاروں کی قلت ہے۔