• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

پاکستان-انگلینڈ ٹی20 سیریز میں ریکارڈز کی بھرمار

شائع October 4, 2022

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 7 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں کی سیریز اتوار 2 اکتوبر کو اختتام پذیر ہوئی۔ انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے 17 سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کا دورہ کیا اور یہ اس سرزمین پر اس کی پہلی ٹی20 انٹرنیشنل سیریز تھی جو اس نے 3-4 سے جیت لی۔ اس سیریز سے پہلے بھی مختصر فارمیٹ میں انگلینڈ کو پاکستان پر برتری حاصل تھی، جو اب بھی برقرار ہے۔

اب تک دونوں ممالک کے درمیان 28 ٹی20 میچ کھیلے جاچکے ہیں جن میں پاکستان 9 میچوں میں فاتح رہا جبکہ انگلینڈ کی فتوحات کی تعداد دگنی یعنی 18 ہے اور ایک میچ بے نتیجہ رہا۔

اس سیریز کے دوران کئی اہم اور دلچسپ ریکارڈز قائم ہوئے، جن کی تفصیل ذیل میں دی جارہی ہے۔

ٹیم ریکارڈز

پاکستان کے 200 ٹی20 انٹرنیشنل

اس سیریز کا چوتھا میچ جو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں 25 ستمبر کو کھیلا گیا وہ پاکستان کا 200واں ٹی20 انٹرنیشنل میچ تھا۔ پاکستان یہ سنگِ میل عبور کرنے والا دنیا کا پہلا ملک ہے۔

اب تک کُل 82 ٹیمیں ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ کھیل چکی ہیں، جن میں سے صرف 12 ٹیموں نے 100 یا زائد میچ کھیلے ہیں اور یہی 12 ٹیمیں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والی ٹیمیں ہیں جنہیں آئی سی سی کی مکمل رکنیت حاصل ہے۔ ذیل میں ان ٹیموں کے نام اور ان کے کھیلے گئے میچوں کی تعداد درج کی جارہی ہے

اننگ میں سب سے زیادہ اسکور

اس سیریز کے دوران انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف اننگ میں سب سے زیادہ اسکور کا ریکارڈ قائم کیا۔ 23 ستمبر کو کراچی میں کھیلے گئے تیسرے میچ میں انگلینڈ نے مقررہ اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز بنائے جو ٹی20 انٹرنیشنل میں پاکستان کے خلاف انگلینڈ کا سب سے بڑا اسکور ہے۔

اس سے قبل یہ ریکارڈ 201 رنز کا تھا، جو اس نے 16 جولائی 2021ء کو ناٹنگھم میں بنائے تھے۔ اس نے حالیہ سیریز کے 7ویں اور آخری میچ میں 3 وکٹوں پر 209 رنز بنائے۔ اس طرح وہ اب تک پاکستان کے خلاف 4 مرتبہ 200 یا زائد رنز بنا چکا ہے، جبکہ پاکستان نے اس کے خلاف صرف 2 مرتبہ 200 یا زائد رنز بنائے ہیں۔

سب سے بڑی فتح

انگلینڈ نے 2 اکتوبر کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے 7ویں میچ میں، پاکستان کو 67 رنز سے شکست دے کر اس کے خلاف سب سے زیادہ رنز سے میچ جیتنے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انگلینڈ نے اسی سیریز میں 23 ستمبر کو کراچی میں کھیلے گئے تیسرے میچ میں 63 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔

وکٹوں کے لحاظ سے بھی انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف سب سے بڑی فتح کا نیا ریکارڈ اس وقت بنایا جب اس نے 30 ستمبر کو لاہور میں 8 وکٹوں سے میچ جیتا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ 7 وکٹوں کا تھا جو اس نے 2 مرتبہ قائم کیا، ایک بار 19 فروری 2010ء کو دبئی میں اور دوسری دفعہ 5 مئی 2019ء کو کارڈف میں۔

پاکستان نے انگلینڈ کو 22 ستمبر کو کراچی میں 10 وکٹوں سے شکست دی۔ یہ انگلینڈ کے خلاف وکٹوں کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی فتح تھی۔ اس سے قبل انگلینڈ کسی بھی ملک سے 10 وکٹوں کے مارجن سے نہیں ہارا۔ اس کے خلاف پاکستان کا سابقہ ریکارڈ 9 وکٹوں سے جیتنے کا تھا، وہ میچ 7 ستمبر 2016ء کو مانچسٹر میں کھیلا گیا تھا۔

ٹی20 فارمیٹ میں پاکستان نے دوسری مرتبہ 10 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس سے پہلے اس نے گزشتہ سال 24 اکتوبر کو ٹی20 ورلڈ کپ کے دوران دبئی میں اپنے روایتی حریف بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

اس کے علاوہ پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں 200 یا زائد رنز کا ہدف کوئی بھی وکٹ گنوائے بغیر حاصل کیا۔ یہ اس کا تیسرا بڑا کامیاب تعاقب تھا۔ اس سے قبل پاکستان نے 16 دسمبر 2021ء کو کراچی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 208 اور 14 اپریل 2021ء کو سنچورین میں جنوبی افریقہ کے خلاف 204 رنز کا ہدف حاصل کیا تھا۔

انگلینڈ کے خلاف پاکستان کو 10 وکٹوں کی یہ فتح اوپنر جوڑی محمد رضوان اور بابر اعظم نے 203 رنز بناکر دلائی۔ یہ ٹی20 انٹرنیشنل میں پہلی وکٹ کے لیے پاکستان کی سب سے بڑی شراکت ہے۔ سابقہ ریکارڈ 197 رنز کی شراکت کا تھا جو اسی جوڑی نے 14 اپریل 2021ء کو سنچورین میں جنوبی افریقہ کے خلاف بنایا تھا۔

علاوہ ازیں، یہ رضوان اور بابر کے درمیان ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں 7ویں سنچری شراکت تھی۔ ان دونوں نے 6 مرتبہ پہلی اور ایک مرتبہ دوسری وکٹ کے لیے 100 یا زائد رنز کی شراکت بنائی تھی۔ ان دونوں نے پہلی وکٹ کے لیے جو 6 سنچری شراکتیں قائم کیں، وہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔

سب سے چھوٹی فتح

25 ستمبر کو کراچی میں سیریز کے چوتھے میچ میں پاکستان نے صرف 3 رنز سے کامیابی حاصل کی جو انگلینڈ کے خلاف اس کی سب سے کم رنز کے مارجن سے فتح ہے۔ اس سے قبل اس نے یکم ستمبر 2020ء کو مانچسٹر میں 5 رنز سے میچ جیتا تھا۔ حالیہ سیریز کے 5ویں میچ میں، جو 28 ستمبر کو لاہور میں کھیلا گیا، پاکستان نے 6 رنز سے کامیابی حاصل کی۔

انفرادی ریکارڈز

بابر اعظم کے 3 ہزار رنز

پاکستان کے کپتان بابراعظم نے 30 ستمبر کو لاہور میں 87 رنز کی ناقابلِ شکست اننگ کھیلی۔ اس اننگ کے دوران جب ان کا اسکور 52 پر پہنچا تو وہ اپنے ٹی20 انٹرنیشنل کیریئر کے 3 ہزار رنز مکمل کرچکے تھے۔ یہ سنگِ میل عبور کرنے والے وہ پاکستان کے پہلے اور دنیا کے 5ویں بیٹسمین بن گئے۔ ان سے پہلے جن 4 کھلاڑیوں نے یہ کارنامہ انجام دیا ان میں بھارت کے روہت شرما اور ویراٹ کوہلی، نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل اور آئرلینڈ کے پال اسٹرلنگ شامل ہیں۔

بابر اعظم نے یہ کارنامہ انجام دے کر ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ کے بیک وقت 3 ریکارڈ اپنے نام کیے جن میں سے ایک میں وہ کوہلی کے ساتھ شریک ہیں جبکہ 2 ریکارڈز میں انہوں نے کوہلی کو پیچھے چھوڑا اور اب وہاں ان کے ساتھ کوئی شریک نہیں۔

ویراٹ کوہلی نے اپنے 3 ہزار رنز 10 سال اور 257 دن میں مکمل کیے جبکہ بابر نے صرف 6 سال اور 23 دن میں یہ ہدف پورا کرکے کوہلی کا ریکارڈ توڑا۔ کوہلی نے اپنے 87ویں میچ میں یہ سنگِ میل عبور کیا تھا اور بابر نے ایک میچ پہلے ہی، یعنی 86ویں ٹی20 میچ میں یہ ریکارڈ توڑ دیا۔ تاہم، انہوں نے کوہلی کا سب سے کم اننگز (81) میں 3 ہزار رنز بنانے کا ریکارڈ برابر کیا ہے۔

محمد رضوان کے 2 ہزار رنز

وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے 20 ستمبر کو کراچی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں 68 رنز بنائے۔ اس اننگ کے دوران جب وہ 57 پر پہنچے تو اپنے ٹی20 انٹرنیشنل کیریئر کے 2 ہزار رنز مکمل کیے۔ یہ ان کا 62واں میچ تھا اور انہوں نے 52 اننگز میں یہ سنگِ میل عبور کرکے اپنے کپتان بابر اعظم کا ریکارڈ برابر کیا جبکہ ویراٹ کوہلی کو 2 ہزار رنز مکمل کرنے کے لیے 56 اننگز کا سہارا لینا پڑا۔

محمد رضوان ٹی20 انٹرنیشنل میں 2 ہزار یا زائد رنز بنانے والے دنیا کے 19ویں اور پاکستان کے چوتھے بیٹسمین ہیں۔ ان سے پہلے یہ سنگِ میل عبور کرنے والے پاکستانی کھلاڑی بابر اعظم، محمد حفیظ اور شعیب ملک تھے۔

سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین

محمد رضوان نے سیریز کے 6 میچ کھیل کر 63.20 کی اوسط سے 316 رنز بنائے۔ انہوں نے انگلینڈ کے خلاف ٹی20 انٹرنیشنل سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا جو 2021ء میں انگلینڈ میں 3 میچوں میں 176 رنز بناکر قائم کیا تھا۔

انگلینڈ کی طرف سے بھی ہیری بروک نے پاکستان کے خلاف سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انہوں نے 7 میچ کھیل کر 79.33 کی اوسط سے 238 رنز بنائے۔ اس حوالے سے سابقہ ریکارڈ لیام لوِنگسٹون کا تھا جو انہوں نے 3 میچوں میں 147 رنز بناکر قائم کیا تھا۔

انگلینڈ کے خلاف سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین

بابر اعظم یہ سیریز کھیل کر ٹی20 انٹرنیشنل میں انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین بن گئے ہیں۔ انہوں نے 15 میچوں میں 50.90 کی اوسط سے 560 رنز بنائے۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ محمد حفیظ کے پاس تھا جنہوں نے اتنے ہی میچ کھیل کر 324 رنز بنائے تھے۔

سب سے بڑی اننگ

بابر اعظم نے اس سیریز کے دوسرے میچ میں ناقابلِ شکست 110 رنز کی شاندار اننگ کھیلی۔ یہ نہ صرف انگلینڈ کے خلاف کسی پاکستانی کی پہلی سنچری تھی بلکہ یہ اس کے خلاف سب سے بڑا انفرادی اسکور بھی تھا۔

یہ بابر کے ٹی20 انٹرنیشنل کیریئر کی دوسری سنچری تھی۔ انہوں نے پہلی سنچری (122) گزشتہ سال سنچورین میں جنوبی افریقہ کے خلاف اسکور کی تھی۔ وہ کرکٹ کے مختصر ترین فارمیٹ میں 2 سنچریاں بنانے والے واحد پاکستانی بلے باز ہیں۔

سیریز میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر

حالیہ سیریز میں پاکستان کی جانب سے فاسٹ باؤلر حارث روف نے 6 میچ کھیل کر 23.60 کی اوسط سے 8 وکٹیں حاصل کیں۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ 5 وکٹوں کا تھا جس میں 6 باؤلر شریک تھے۔

انگلینڈ کی جانب سے یہ ریکارڈ 2 باؤلرز سیم کران اور ڈیوڈ ولی نے قائم کیا۔ دونوں نے 6، 6 میچ کھیل کر 7، 7 وکٹیں حاصل کیں۔ اس حوالے سے سابقہ ریکارڈ 6 وکٹوں کا تھا جس میں 3 باؤلر شریک تھے۔

انگلینڈ کے خلاف سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلرز

ٹی20 فارمیٹ میں انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے 2 باؤلر سعید اجمل اور شاہد آفریدی تھے جنہوں نے 11، 11 وکٹیں حاصل کی تھیں مگر اب حارث رؤف نے یہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ انہوں نے 11 میچوں میں 27.71 کی اوسط سے 14 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر

انگلینڈ کی جانب سے پاکستان کے خلاف سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر گریم سوان تھے جنہوں نے 9 میچوں میں 10.47 کی اوسط سے 17 وکٹیں حاصل کیں۔ اب یہ ریکارڈ اسپنر عادل رشید نے برابر کردیا ہے۔ وہ 18 میچوں میں 17 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔

سب سے زیادہ میچوں میں شرکت

انگلینڈ کی طرف سے پاکستان کے خلاف عادل رشید نے سب سے زیادہ یعنی 18 ٹی20 انٹرنیشنل کھیلے ہیں۔ اس طرح انہوں نے ایون مورگن کا ریکارڈ بھی توڑ دیا جو 17 میچوں کا تھا۔

پاکستان کی جانب سے انگلینڈ کے خلاف یہ ریکارڈ 15 ٹی20 انٹرنیشنل کا تھا جو محمد حفیظ نے قائم کیا تھا۔ اب بابر اعظم نے بھی اتنے ہی میچ کھیل کر یہ ریکارڈ برابر کردیا ہے۔

انگلینڈ کے خلاف سب سے زیادہ ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں قومی ٹیم کی قیادت کرنے کا ریکارڈ پہلے شاہد آفریدی کے پاس تھا، مگر اب بابر اعظم نے یہ ریکارڈ برابر کردیا ہے۔ اس سیریز سے قبل دونوں نے 6، 6 میچوں میں کپتانی تھی مگر اب بابر آگے نکل گئے ہیں۔

اب پاکستان کی ٹیم بابر اعظم کی قیادت میں نیوزی لینڈ روانہ ہوچکی ہے جہاں وہ میزبان ملک اور بنگلادیش کے ساتھ سہ فریقی سیریز کھیل کر ٹی20 ورلڈ کپ میں حصہ لینے کے لیے آسٹریلیا جائے گی، جبکہ انگلینڈ کی ٹیم اپنے ملک واپس جاکر آرام کرے گی اور شیڈول کے مطابق ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے آسٹریلیا روانہ ہوگی۔

مشتاق احمد سبحانی

مشتاق احمد سبحانی سینیئر صحافی اور کہنہ مشق لکھاری ہیں۔ کرکٹ کا کھیل ان کا خاص موضوع ہے جس پر لکھتے اور کام کرتے ہوئے انہیں 40 سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے۔ ان کی 4 کتابیں بھی شائع ہوچکی ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024