پی آئی اے، کیبن کریو ڈریس کوڈ سے متعلق ہدایات سے دستبردار
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی انتظامیہ نے کیبن کریو کے ڈریس کوڈ سے متعلق ہدایات واپس لے لی ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کےمطابق پی آئی اے نے کیبن کریو کے لیے ڈریس کوڈ سے متعلق ہدایات دی تھیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر قومی ایئر لائن کی انتظامیہ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بعد ازاں پی آئی اے کے ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ نے اس حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ’ڈریس کوڈ پالیسی کا مقصد عملے کے ڈریس کوڈ کے معیار کو بہتر بنانا تھا، تاہم خط میں نادانستہ طور پر غیر مناسب الفاظ استعمال ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے فضائی میزبانوں کے زیر جامہ کے بجائے سیفٹی پر توجہ دے، شوبز شخصیات
چیف ہیومن ریسورس آفیسر پی آئی اے نے تحریری وضاحت میں کہا کہ ’ذاتی طور پر افسوس ہوا لیکن خط میں مہذب اور مناسب الفاظ کیے جاسکتے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ خط میں غیر مہذب الفاظ ہمارے لیے شرمندگی کا باعث بنے، ہدایات میں نامناسب الفاظ کی وجہ سے میڈیا پر ادارے کی بدنامی ہوئی۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کی جانب سے دو روز قبل فضائی میزبانوں کے لباس کے حوالے سے ہدایات جاری کی گئی تھیں، جس میں تمام مرد و خواتین میزبانوں کو یونیفارم کے دوران زیر جامہ (انڈر گارمنٹس) لازمی پہننے کی ہدایت کی گئی تھی۔
میمو میں بتایا گیا تھا کہ معلوم ہوا ہے کہ بعض فضائی میزبان یونیفارم کے وقت زیر جامہ نہیں پہنتے اور ان کی جانب سے ایسا کرنے پر قومی فضائی کمپنی سے متعلق اچھا تاثر نہیں جاتا، فضائی میزبانوں کو زیر جامہ کے بغیر دیکھنے والے لوگ کمپنی سے متعلق منفی تاثر رکھنے لگتے ہیں، اس لیے فضائی میزبان سمیت دیگر عملہ لازمی زیر جامہ پہنے۔
پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے ہدایت سامنے آنے کی بعد سوشل میڈیا پر پی آئی ای کو شدید تنقید کہ نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کو اب ’صدقے‘ کا آسرا
بعد ازاں پی آئی اے انتظامیہ نے ڈریس کوڈ سے متعلق ہدایت کا حامل خط فوری واپس لے لیا۔
اس سے قبل نوٹیفکیشن میں پی آئی اے کے جنرل منیجر فلائٹ سروسز عامر بشیر نے ہدایاتی میمو میں کہا تھا کہ پی آئی اے فضائی میزبانوں کے مناسب ڈریسنگ نہ کرنے سے ادارے کے لیے اچھا تاثر نہیں جاتا، فضائی میزبانوں کو زیر جامہ کے بغیر دیکھنے والے لوگ کمپنی سے متعلق منفی تاثر رکھنے لگتے ہیں، اس لیے فضائی میزبان سمیت دیگر عملہ لازمی زیر جامہ پہنیں۔