• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

چھٹا ٹی20: انگلینڈ نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی

شائع September 30, 2022
فل سالٹ نے جارحانہ نصف سنچری بنائی—فوٹو: اے ایف پی
فل سالٹ نے جارحانہ نصف سنچری بنائی—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی
معین علی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا—فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹوئٹر
معین علی نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا—فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹوئٹر

انگلینڈ نے فل سالٹ کی جارحانہ 87 رنز کی بدولت پاکستان کے خلاف 170 رنز کا ہدف 15 ویں اوور کی تیسری گیند پر 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے میچ 8 وکٹوں سے جیت لیا اور سیریز بھی 3-3 سے برابر کردی۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے اہم ٹی20 میچ میں انگلینڈ کے کپتان معین علی نے ٹاس جیتا اور بابراعظم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دے دی۔

پاکستان نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو اوپننگ کے لیے کپتان بابراعظم کے ساتھ اپنا پہلا میچ کھیلنے والے وکٹ کیپر محمد حارث میدان میں آئے اور ایک چھکا بھی لگایا۔

محمد حارث پراعتماد بیٹنگ کرنے میں ناکام ہوئے تیسرے اوور میں گلیسن کی گیند پر آؤٹ ہوئے، اس وقت پاکستان نے سست بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 14 رنز بنائے تھے۔

شان مسعود بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہ سکے اور کھاتہ کھولے بغیر ڈیوڈ ویلی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

حیدر علی آؤٹ ہونے والے تیسرے بلے باز تھے، جنہوں نے 14 گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 18 رنز بنائے۔

کپتان بابراعظم اور افتخار احمد نے چوتھی وکٹ پر اچھی شراکت کی، اس دوران بابر نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

افتخار احمد 21 گیندوں پر 2 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 31 رنز بنا کر پویلین سدھار گئے۔

آصف علی ایک مرتبہ پھر ناکام ہوئے، 9 گیندوں کا سامنا کرنے کے بعد ایک چوکے کی مدد سے 9 رنز بنائے اور ڈیوڈ ویلی کی وکٹ بنے۔

محمد نواز نے آخر میں بیٹنگ کے لیے آئے اور 7 گیندوں میں ایک شان دار چھکے کی مدد سے 12 رنز بنائے۔

کپتان بابراعظم نے آؤٹ ہوئے بغیر 87 رنز کی اننگز کھیلی، جس میں 7 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے اور 59 گیندوں کا سامنا کیا۔

بابراعظم نے اس دوران ٹی20 کرکٹ میں اپنے 3 ہزار رنز مکمل کیے اور تیز ترین 3 ہزار رنز مکمل کرنے کا ریکارڈ بھی برابر کرلیا۔

انگلینڈ کی جانب سے ڈیوڈ ویلی نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کے اوپنرز نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی 55 رنز کی شراکت کی۔

الیکس ہیلز چوتھے اوور میں 12 گیندوں پر 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

فل سالٹ کا ساتھ دینے کے لیے دوسرے نمبر پر ڈیوڈ ملان بیٹنگ کے لیے آئے اور 18 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 26 رنز بناکر شاداب خان کی گیند پر آؤٹ ہوئے ۔

انگلینڈ کی دوسری وکٹ گری تو اسکور 128 رنز تک پہنچ چکا تھا۔

فل سالٹ نے بین ڈوکیٹ کے ساتھ شراکت میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 15 ویں اوور کی تیسری گیند پر 170 رنز بنا کر ٹیم کو 8 وکٹوں سے فتح دلائی۔

اوپنر فل سالٹ نے آؤٹ ہوئے بغیر 41 گیندوں پر 13 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 87 رنز بنائے۔

بین ڈوکیٹ نے 16 گیندوں میں 4 چوکوں کی مدد سے 26 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔

اس سے قبل معین علی نے ٹاس جیتنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کنڈیشنز ہمیشہ اتنی مشکل نہیں ہوتیں، حالات سے نمٹنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج اچھا کھیلیں گے، گزشتہ میچ میں وکٹ تھوڑی مشکل تھی لیکن ہدف حاصل کرکے میچ جیت لینا چاہیے تھا۔

انگلینڈ کے کپتان نے کہا کہ ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں، مارک ووڈ اور کرس ووکس کو آرام دیا گیا ہے اور ان کی جگہ رچرڈ گلیسن اور ریس ٹوپلی کو شامل کیا گیا ہے۔

بابراعظم نے کہا کہ ٹاس میں کامیابی ملتی تو میں بھی پہلے فیلڈنگ کرتا کیونکہ اوس کا پہلو ہے لیکن 160 سے 170 کا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میچ کے لیے دو تبدیلیاں کی ہیں، محمد رضوان اور حارث رؤف کو بیٹھا کر محمد حارث اور شاہنواز دھانی کو شامل کرلیا ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں:

پاکستان: بابراعظم (کپتان)، محمد حارث (وکٹ کیپر)، شان مسعود، حیدرعلی، افتخار احمد، آصف علی، محمد نواز، شاداب خان، عامر جمال، شاہنواز دھانی، محمد وسیم

انگلینڈ: معین علی (کپتان)، الیکس ہیلز، ڈیوڈ ملان، بین ڈوکیٹ، ہیری بروکس، سیم کیوران، ڈیوڈ ویلی، عادل رشید، ریس ٹوپلی، رچرڈ گلیسن

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024