قطر نے فٹ بال ورلڈ کپ شائقین کیلئے کورونا ویکسینیشن کی شرط ختم کردی
قطر میں رواں برس ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ میں لاکھوں شائقین کے لیے کورونا وائرس ویکسینیشن کی شرط ختم کردی گئی۔
ڈان اخبار میں گلف نیوز کے حوالے سے شائع رپورٹ کے مطابق قطر کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اگر کورونا کے کیسز میں دوبارہ اضافہ ہوا تو کھلاڑیوں اور میچ انتظامیہ کو ’بائیو ببل‘ میں رہنے پر مجبور کیا جاسکتا ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کو ٹورنامنٹ سے باہر کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیفا ورلڈ کپ کی 'میزبانی' سے متعلق ویب سائٹ سے اسرائیل کا اخراج
یاد رہے کہ 2019 میں کورونا وبا پھیلنے کے بعد 29 روزہ فیفا ورلڈ کپ ٹورنمنٹ شائقین کے لیے پہلا بڑا عالمی ایونٹ ہوگا، قطر میں فٹ بال کے عالمی مقابلے 20 نومبر سے شروع ہوں گے، عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں 60 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
قطری منتظمین نے پیش گوئی کی ہے کہ 10 لاکھ سے زائد شائقین اس ایونٹ میں شرکت کریں گے۔
فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک میگا ایونٹ ہوگا جو اس بات کی علامت ہوگا کہ دنیا سے کووڈ کی شرح میں کمی آگئی ہے‘۔
ہیلتھ گائیڈ لائنز کےمطابق 6 برس سے زائد عمر کے شائقین فٹ بال کو قطر کی پرواز لینے سے قبل کورونا وائرس منفی آنے کی رپورٹ دکھانا ہوگی۔
دوسری جانب ورلڈ کپ کے قواعد کے حوالے سے قطر کی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں وبائی امراض کے پیش نظر ایونٹ کے دوران خصوصی اقدامات یقینی بنائے جائیں گے۔
وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ’کورونا کی صورت حال فی الحال کنٹرول میں ہے، شائقین کے لیے ویکسینیشن کی لازمی شرط ختم کردی گئی ہے‘۔
مزید پڑھیں: فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت معطل کردی
قطر کی سپریم کمیٹی کے مطابق شائقین کو پبلک ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننا لازمی ہوگا لیکن حکام کی جانب سے دوحہ کے 8 اسٹیڈیمز میں (جہاں میچ کھیلے جائیں گے) ماسک کے استعمال کی سفارش کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ وزارت صحت کے رہنما اصولوں کے مطابق قطر میں کورونا کا شکار ہونے والے افراد کو قرنطینہ کیا جائےگا‘۔
وزارت صحت کے اعدادو شمار کے مطابق قطر میں کووڈ-19 سے 4 لاکھ 40 ہزار سے زائد شہری متاثر ہوئے جبکہ 692 شہریوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔
خیال رہے کہ قطر کی آبادی 2 کروڑ 8 لاکھ ہے، جس میں 3 لاکھ 80 ہزار قطری شہری ہیں، اعدادو شمار کے مطابق اب تک 74 لاکھ 87 ہزار 616 شہریوں کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔
اندازے کے مطابق 26 سے 27 نومبر کے دوران دوحہ میں تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار شائقین کی آمد متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو فنڈز کی فراہمی روک دی
حکام کا کہنا ہے کہ دوحہ ائیرپورٹ اور سڑکوں میں شدید ہجوم کا بھی امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یکم نومبر سے صرف اُن شائقین کو داخلے کی اجازت ہوگی جن کے پاس ٹکٹ ہوں گے جبکہ ایک ٹکٹ کے ساتھ 3 لوگوں کو آنے کی اجازت ہوگی۔
حکام کا کہنا تھا کہ قطر آنے والے شائقین کے پاس خصوصی فین پاس، حایا کارڈ اور قطر کی کوویڈ ہیلتھ ایپلیکیشن ’اہتراض‘ لازمی موجود ہونی چاہیے۔
عہدیداروں نے تسلیم کیا کہ ورلڈ کپ میں ایسے کھلاڑی بھی ہوں گے جو ویکسین لگانے سے انکار کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کی پریمیئر لیگ نے رواں سال کہا تھا کہ 15 فیصد کھلاڑیوں نے ویکسین لینے سے انکار کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: فیفا نے پاکستان کے فنڈز روک دیے
قطر کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز میں اضافے کی صورت میں جن کھلاڑیوں نے ویکسین نہیں لگائی ان کو ایک محفوظ ’بائیو ببل‘ میں رکھا جائے گا تاکہ ایونٹ کو محفوظ طریقے سے جاری رکھا جاسکے۔
حکام کے مطابق ٹریننگ کی سہولیات، اسٹیڈیم جانے والی ٹرانسپورٹ اور کمروں کو سیل کیا جائےگا۔
وزارت نے کہا کہ ’ببل انتظامات‘ کی خلاف ورزی کرنے کی صورت میں کھلاڑیوں کو ایونٹ سے باہر کر دیا جائےگا۔
فیفا کے مطابق 32 ورلڈ کپ ٹیموں کے کھلاڑی، عملے اور میچ انتظامیہ کو ہر دو روز کے بعد اینٹیجن ٹیسٹ کروانے ہوں گے۔
فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی کا کہنا تھا کہ فیفا اور قطری حکومت نے تمام شرکا کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ کورونا ویکسین لازمی کروائیں۔