پانچواں ٹی20: پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد انگلینڈ کو 6 رنز سے شکست دے دی
پاکستان نے ناقص بیٹنگ کے بعد باؤلرز کی شان دار کارکردگی کی بدولت انگلینڈ کو سیریز کے پانچویں ٹی20 میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد6 رنز سے شکست دے دی۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے سیریز کے 5ویں میچ میں انگلینڈ کے کپتان معین علی نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
پاکستان نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو 17 کے اسکور کپتان بابراعظم 9 رنز بنا کر مارک ووڈ کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
محمد رضوان نے دوسرے اینڈ سے اسکور آگے بڑھاتے رہے لیکن دیگر بلے باز ان کا ساتھ دینے میں مکمل ناکام ہوئے اور مسلسل آؤٹ ہوتے گئے۔
دوسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے شان مسعود بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہیں سکے اور مشکل میں نظر آئے۔
ڈیوڈ ویلی نے ان کو 42 کے اسکور پر آؤٹ کیا لیکن ان کا حصہ صرف 7 رنز تھا، جس میں ایک چوکا بھی شامل تھا۔
حیدر علی کو مارک ووڈ نے 4 رنز سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی اور 51 کے مجموعے پر انہوں نے ٹیم کا ساتھ چھوڑ دیا۔
پاکستان کی ناقص بیٹنگ کا سلسلہ جاری رہا اور بلے باز افتخار احمد ایک مرتبہ پھر کارکردگی دکھانے میں مکمل طور پر ناکام نظر آئے تاہم 15 رنز کا اضافہ کرکے ٹیم کا اسکور 81 رنز تک پہنچایا۔
جارحانہ بیٹنگ کے لیے مشہور آصف علی کو بڑے اسکور کے لیے موقع تھا لیکن وہ مارک ووڈ کی گیند سمجھنے سے قاصر رہے۔
ٹیم کا اسکور جب 88 رنز پر پہنچاتھا تو آصف علی آؤٹ ہوئے، جس کے بعد محمد نواز کھاتہ کھولنے میں ناکام ہوئے اور غیرذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے رن آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کو ساتواں نقصان نائب کپتان شاداب خان کی صورت میں برداشت کرنا پڑا، جب اسکور 100 ہوگیا تھا۔
شاداب خان نے ایک چھکے کی مدد سے 2 گیندوں پر 7 رنز بنائے۔
اپنا پہلا میچ کھیلنے والے عامر جمال نے 7 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 10 رنز بنائے، جو ٹیم کی جانب سے رضوان کے بعد دوہرا ہندسہ عبور کرنے والے دوسرے بلے باز تھے۔
محمد رضوان نے ایک اینڈ بدستور سنبھالے رکھا اور اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
ٹیم کے آؤٹ ہونے والے 9ویں بلے باز محمد رضوان تھے، جب ٹیم مجموعی اسکور 131 رنز تھا اور انہوں نے 46 گیندوں کا سامنا کرکے 2 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 63 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز حارث رؤف تھے، جو ایک چھکے کی مدد سے 8 رنز بنا کر کرس ووکس کی وکٹ بنے۔
انگلینڈ کے باؤلرز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مارک ووڈ نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔
ڈیوڈ ویلی اور سیم کیوران نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ایک آسان ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پہلی وکٹ 3 رنز پر گری جب محمدنواز نے الیکس ہیلز کو شاداب کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔
وکٹ کیپر محمد رضوان فیلڈنگ کے لیے میدان میں نہیں آئے اور ان کی جگہ محمد حارث نے وکٹ کیپنگ کے ذمہ داری نبھائی۔
حارث رؤف نے اننگز کے چوتھے اوور کی پہلی ہی گیند پر فل سالٹ کی وکٹ حاصل کرکے پاکستان کو دوسری کامیابی دلائی۔
محمد وسیم نے انگلینڈ کی تیسری وکٹ اپنے نام کی اور خطرناک بلے باز بین ڈوکیٹ کو آؤٹ کردیا۔
ہیری بروکس کو شاداب خان نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کردیا، جب امپائر علیم ڈار نے انہیں آؤٹ قرار نہیں دیا تو بابراعظم نے ریویو کا حق استعمال کرتے ہوئے اہم کامیابی حاصل کی۔
عامر جمال نے ٹی20 کیریئر کی پہلی وکٹ محمد وسیم کے ایک اچھے کیچ کی بدولت حاصل کی۔
سیم کیوران انگلینڈ کے آؤٹ ہونے والے چھٹے بلے باز تھے، انہوں نے 11 گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے 17 رنز بنائے تھے۔
حارث رؤف نے اپنے کوٹے کے آخری اوور میں کرس ووکس کی اہم وکٹ حاصل کی۔
انگلینڈ کو آخری اوور میں 15 رنز درکار تھے تاہم پاکستان کے عامر جمال نے کامیابی سے 145 رنز کا دفاع کیا جبکہ معین علی نے ایک چھکا بھی رسید کیا۔
معین علی نے آؤٹ ہوئے بغیر 51 رنز بنائے، جس کی بدولت انگلینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 139 رنز بنائے اور میچ میں 5 رنز سے شکست ہوئی۔
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں۔
محمد رضوان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
قبل ازیں ٹاس جیتنے کے بعد معین علی کا کہنا تھا کہ وکٹ اچھی نظر آرہی ہے اور ان کا کہنا تھا کہ تاحال سیریز بہترین رہی ہے۔
بابراعظم نے کہا کہ ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں، عثمان قادر کی جگہ شاداب خان اور محمد حسنین کی جگہ عامر جمال کو شامل کیا گیا ہے۔
آل راؤنڈر عامر جمال ٹی20 انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کر رہے ہیں اور انگلینڈ کے خلاف ٹی20 ان کے بین الاقوامی کیریئر کا بھی پہلا میچ ہے۔
ٹی20 ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان نے عامر جمال کو کیپ تھمادی۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، شان مسعود، حیدرعلی، افتخار احمد، آصف علی، شاداب خان، محمد نواز، عامر جمال، محمد وسیم، حارث رؤف
انگلینڈ: معین علی (کپتان)، فل سالٹ، ایلکس ہیلز، ڈیوڈ ملان، بین ڈوکیٹ، ہیری بروکس، سیم کیوران، کرس ووکس، ڈیوڈ ولی، عادل رشید، مارک ووڈ