• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

چوہدری شجاعت جلد عام انتخابات کے مخالف، معیشت پر گرینڈ ڈائیلاگ کی تجویز دے دی

شائع September 28, 2022
چوہدری شجاعت نے کہا کہ سیاست کو مسلح افواج کے معاملات سے دور رہنا ہی بہتر ہے— فوٹو: ڈان نیوز
چوہدری شجاعت نے کہا کہ سیاست کو مسلح افواج کے معاملات سے دور رہنا ہی بہتر ہے— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ(ق) کے رہنما چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن تمام اختلافات بُھلا کر پاکستان کو درپیش معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے مل بیٹھ کر لائحہ عمل طے کریں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق چوہدری شجاعت نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کئی تجربہ کار سیاستدان سابق وزیراعظم عمران خان کے فوری انتخابات کے مطالبے سے اتفاق نہیں رکھتے، یہ کہتے ہیں کہ عام انتخابات معاشی مسائل کا حل نہیں ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: چوہدری شجاعت کا پرویز الہٰی سے اختلاف برقرار، (ن) لیگ سے اتحاد جاری رکھنے کی یقین دہانی

چوہدری حسین نے کہا کہ ’اگر کوئی اس بات پر اختلاف رکھتا ہے کہ مشترکہ اجلاس کی صدارت کون کرے گا تو اجلاس کی صدارت تمام جماعتوں کی سیاسی شخصیات کی جانب سے باری باری کی جائے۔‘

انہوں نے تجویز دپیش کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر کوئی اب بھی یہ سوچتا ہے کہ فوری انتخابات ہی غربت اور معاشی بحران کا حل ہے تو ایک ہفتے کے اندر انتخابات کروا کر دیکھ لیں‘۔

چوہدری شجاعت نے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آرمی چیف کی تقرری یا فوج کے اندرونی معاملات کے حوالے سے ہمیں مداخلت نہیں کرنی چاہیے کیونکہ سیاست کو مسلح افواج کے معاملات سے دور رکھنا ہی بہتر ہے۔ ’

یہ بھی پڑھیں: اداروں پر تنقید کرنے والوں کی حمایت کیسے کرسکتا ہوں، چوہدری شجاعت حسین

انہوں نے چوہدری برادران کو ایک صف میں لانے کی کوششوں کے بارے میں بھی بات کی، انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان کے خیرخواہ اتحاد کی کوشش کررہے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ پورا خاندان عام انتخابات گجرات کے پلیٹ فارم سے لڑے، تاہم اگر کوئی میری اس بات پر اتفاق نہیں رکھتا تو اسے دشمنی کے بجائے اختلاف رائے سمجھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: اداروں پر تنقید کرنے والوں کی حمایت کیسے کرسکتا ہوں، چوہدری شجاعت حسین

انہوں نے پرویز الہیٰ کے خلاف حمزہ شہباز کی نامزدگی کی توثیق کرنے کے حوالے سے خط سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی ایم) کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت پرویز الہیٰ کو پی ڈی ایم اتحاد کا مشترکہ امیدوار ہونا تھا لیکن انہوں نے عین وقت پر انکار کردیا، اس نعاہدے کی وجہ سے مجھے یہ خط لکھنا پڑا’۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں پرویز الہٰی نے پارٹی کے اندر موجود اختلافات کو ختم کرنے کے لیے کچھ پس پردہ کوششوں کا بھی عندیا دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024