• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

عمران خان کے جامعہ میں خطاب کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی سخت تنقید

شائع September 27, 2022
وفاقی حکومت نے ڈاکٹر زیدی کو وائس چانسلر کی سرچ کمیٹی سے ہٹا دیا —فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی حکومت نے ڈاکٹر زیدی کو وائس چانسلر کی سرچ کمیٹی سے ہٹا دیا —فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں اپنے سیاسی مخالفین بالخصوص مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کو سخت تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد یونیورسٹی کا اوول گراؤنڈ تنازع کا شکار ہوگیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ’عمران خان کو تعلیمی ادارے میں جلسہ کرنے کی اجازت دینے‘ پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کے خلاف مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے ڈاکٹر زیدی کووائس چانسلر کی سرچ کمیٹی سے ہٹا دیا۔

واضح رہے کہ وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے ٹوئٹر پر 50 ہزار سے زائد ٹوئٹ کی گئیں اور مسلم لیگ(ن) کے صدر اور نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے بھی اپنی ٹوئٹ میں ڈاکٹر اصغر زیدی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آڈیو لیکس کی مزید اقساط بھی آنے والی ہیں، عمران خان

یہاں تک کہ وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین اور گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے بھی مریم نواز کی حمایت کی۔

گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا کہ دنیا کی معروف جامعات میں طلبہ کو ہر قسم کے سیاسی خیالات سننے کا موقع ملتا ہے، جامعات کو سیاسی بحث میں حصہ لینے کا پورا حق ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت کے دو سال، اہم منصوبے، ’تاریخی‘ اقدامات!

پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے ڈان کو بتایا کہ دنیا بھر میں سیاسی رہنما نوجوانوں سے خطاب کرنے کے لیے جامعات کا رخ کرتے ہیں، اب اگر کوئی حکومت یا اپوزیشن سے تعلق رکھتا ہو تو ہم اس بنیاد پر کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کر سکتے۔

وائس چانسلر نے مزید کہا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے تقریب کا انعقاد اور مہمانوں کی فہرست کا بھی انتخاب کیا، انہوں نے کہا کہ جب کوئی مہمان بات کر رہا ہو تو انہیں ہدایت نہیں دی جاسکتی کہ کیا کہنا چاہیے اور کیا نہیں، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی صوبہ پنجاب کے علاقائی دائرہ اختیار میں کام کرتی ہے، اس لیے یہ جامعہ پنجاب حکومت کی ہدایات پر عمل کرنے کی پابند ہے۔

مریم نواز نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے، انہوں نے جامعہ میں فتنے کو بلا کر جلسہ کرنے کی اجازت دی جو جامعہ کے قواعد کی خلاف ورزی ہے، جامعہ کے وائس چانسلر کے طور پر سیاسی منافرت پھیلانا جرم ہے اور جس پر لازمی سزا دی جانی چاہیے۔‘

گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’جامعہ کا چانسلر ہونے کی حیثیت سے میں نے جامعہ میں سیاسی پروگرام کے انعقاد کے خلاف نوٹس لیا ہے، جامعات میں سیاسی اجتماعات کی کوئی گنجائش نہیں ہے، یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں، ہمیں ان کو سیاست میں نہیں دھکیلنا چاہیے۔‘

پنجاب کے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالد نے مریم نواز کو ٹوئٹر پر جواب دیا کہ ’آپ (مریم نواز) اور شہباز شریف بھی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی یا کسی اور جامعہ کا دورہ کرکے خطاب کیوں نہیں کرتے؟ پوری دنیا میں سیاستدان جامعات میں خطاب کرنے جاتے ہیں، اگر آپ لوگ نوجوانوں کا سامنا نہیں کر سکتے تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں‘۔

دریں اثنا وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر نے ڈاکٹر اصغر زیدی کو وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی سرچ کمیٹی سے برطرف کردیا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے میگا پروجیکٹ کا نام 'جی پیک' ہے، مریم نواز

یاد رہے کہ یہ کمیٹی 13 ستمبر کو وفاقی وزیر تعلیم کی سربراہی میں قائد اعظم یونیورسٹی، علامہ اقبال یونیورسٹی اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ عمران خان کے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں خطاب کے بعد وزیر تعلیم نے ڈاکٹر اصغر زیدی کو سرچ کمیٹی سے ہٹانے کا حکم دیا تھا، انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم کی ہدایت پر جوائنٹ سیکریٹری راجا محمد اختر نے وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کو سرچ کمیٹی سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان لانگ مارچ حکومت نہیں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کر رہا ہے، مریم نواز

ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹر اصغر زیدی کی جگہ ڈاکٹر شعیب میر کو سرچ کمیٹی کا شریک رکن بنایا گیا ہے، وزیر تعلیم نے ہائر ایجوکیشن کمیشن سے بھی وائس چانسلر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

رانا تنویر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں جو ہوا اس پر مذمت کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں، جامعہ میں تعلیم حاصل کی جاتی ہے لیکن بدقسمتی سے اسے منافرت پھیلانے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کے لیے جلسے کے لیے استعمال کیا گیا۔‘

رانا تنویر نے ٹوئٹ میں متعلقہ حکام سے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024