والد 2013 میں اغوا ہوئے، تاحال لاپتا ہیں، مشک کلیم
ماڈل مشک کلیم نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو 2013 میں اغوا کیا گیا تھا اور سات سال گزر جانے کے باوجود وہ تاحال لاپتا ہیں، ان کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔
ماڈل کی جانب سے دو سال قبل میزبان عفت عمر کو دیے گئے انٹرویو کی پرانی کلپ کی ویڈیو ایک یوٹیوب چینل پر دوبارہ اپ لوڈ کی گئی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
مشک کلیم کی جانب سے مئی 2020 میں عفت عمر کو دیے گئے انٹرویو کی کلپ میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے ہی میلان فیشن شو میں کیٹ واک کرکے عالمی سطح پر پہلی بار کسی پاکستانی ماڈل کی نمائندگی کی تھی۔
مشک کلیم کے مطابق ان سے قبل کسی بھی پاکستانی ماڈل کو کسی بھی عالمی فیشن شو میں شرکت کے لیے نہیں بلایا گیا تھا اور انہوں نے میلان فیشن شو میں کیٹ واک کرکے پہلے پاکستانی ماڈل کے طور پر ڈیبیو کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شو سے قبل انہوں نے کبھی پہلے کسی غیر ملکی فیشن شو میں کیٹ واک نہیں کی تھی اور انہیں جب میلان فیشن شو کے لیے منتخب کیا گیا تو انہیں یقین ہی نہیں آیا کہ وہ عالمی شہرت یافتہ فیشن شو کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔
مشک کلیم کے مطابق شو کے انتخاب سے قبل انہوں نے میلان فیشن شو کی انتظامیہ کو اپنے خدوخال کی پیمائش سمیت اپنا پورٹ فولیو بھی بھیجا تھا اور ان کی کیٹ واک سے ہی ان کے فیشن ڈیزائنر نے اپنے شو کا آغاز کیا جو کہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماڈل مشک کلیم رشتہ ازدواج میں بندھ گئیں
انہوں نے شکوہ کیا کہ پاکستان میں تاحال فیشن انڈسٹری میں درست انداز میں کام ہونا شروع نہیں ہوا اور شو کے شروع ہونے کے آخری گھنٹے تک ماڈلز کو سجانے کا کام جاری رہتا ہے جب کہ عالمی سطح پر وہ ایک ماہ قبل ہی تمام معاملات طے کر چکے ہوتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فیشن انڈسٹری ابھی تک سائز زیرو کے علاوہ دوسرے سائز کی خواتین کو ماڈلنگ کے لیے قبول کرنے کو تیار نہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے والد کو افریقی ملک نائیجریا سے 2013 میں اغوا کیا گیا تھا اور 2020 تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا تھا۔
انہوں نے واضح نہیں کیا کہ ان کے والد کو کس نے اغوا کیا اور ان کے اہل خانہ وہاں کیا کرنے گئے تھے یا ان کا نائیجیریا سے کیا تعلق ہے؟
تاہم انہوں نے بتایا کہ جب والد کو اغوا کیا گیا تو وہ 18 برس جب کہ ان کے بڑے بھائی 19 برس کے تھے اور ان کی والدہ نے تن تنہا 4 بچوں کی پرورش کی، انہیں اچھی تعلیم دلوائی۔
انہوں نے بتایا کہ 2020 تک سات سال گزر جانے کے باوجود ان کے والد سے متعلق کوئی سراغ نہیں لگ سکا تھا۔