• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اس بار مکمل تیاری کے ساتھ اسلام آباد آئیں گے، عمران خان

شائع September 23, 2022
عمران خان نے کہا کہ ہفتے کو فیصلہ کریں گے کہ کب کال دینی ہے—فوٹو : پی ٹی آئی/ٹوئٹر
عمران خان نے کہا کہ ہفتے کو فیصلہ کریں گے کہ کب کال دینی ہے—فوٹو : پی ٹی آئی/ٹوئٹر

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے واضح کیا ہے کہ وہ اس بار مکمل تیاریوں کے ساتھ اسلام آباد آئیں گے اور اگر پرامن مارچ کرنے والوں پر تشدد کیا گیا تو وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم نے یہ دعویٰ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو ڈی چوک کی جانب مارچ کرنے کے خلاف انتباہ کے ردعمل میں کیا ہے۔

جناح کنونشن سینٹر میں پی ٹی آئی کی مختلف تنظیموں کے عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ 25 مئی کو ہم مکمل طور پر تیار نہیں تھے، ہم اسلام آباد تک پرامن لانگ مارچ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کی خواتین اور بچوں کے خلاف آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

اس موقع پر عمران خان نے پارٹی میں شامل ہونے والے 5 ہزار سے زائد نئے عہدیداروں سے حلف لیا اور انہیں ہدایت دی کہ وہ اپنے آئندہ لائحہ عمل کی تیاری کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ’احتجاج کی اجازت دی جائے‘، پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی

انہوں نے کہا کہ ہفتے کو فیصلہ کریں گے کہ کب کال دینی ہے،کال دینےکا فیصلہ تب کریں گے جب دیکھیں گے کہ ہمارے ٹائیگرز ملک کر کرپٹ لٹیروں سے آزادی دلانے کے لیے تیار ہیں، ہم ملک کو حقیقی آزادی دلائیں گے۔

عمران خان نے یاددہانی کروائی کہ اپنے دور حکومت میں انہوں نے ہمیشہ مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو زرداری کے راستے میں رکاوٹیں ڈالے بغیر ریلیاں کرنے کی اجازت دی اور کبھی ان کے خلاف مقدمات درج نہیں کیے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اب وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو فکرمند ہونا چاہیے کیونکہ اس بار وہ پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہفتہ کو ہمارا احتجاج ہے، رحیم یار خان میں جلسہ کروں گا اور ملک بھر میں تاریخی احتجاج ہوگا، یہ احتجاج لٹمس ٹیسٹ ہوگا جس کے بعد فیصلہ کریں گے کہ حتمی احتجاج کال کب دینی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنان کا احتجاج، لاہور کے ہوٹل میں مقیم ’پارٹی غداروں‘ کا گھیراؤ

عمران خان نے مزید کہا کہ کبھی کسی قوم نے دوسروں کی خواہشات کی تکمیل کے لیے اپنے لوگوں کی قربانی نہیں دی لیکن پاکستان کے حکمرانوں نے مغرب کو ملک میں 400 کے قریب ڈرون حملے کرنے کی اجازت دی اور یہاں غیر ملکی جنگ مسلط کر دی جس سے ہزاروں پاکستانی شہید اور زخمی ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں پاکستان کو کسی دوسرے ملک کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور اپنے لوگوں کو کسی اور کی جنگ میں قربان ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ خطرناک رفتار سے نیچے گررہا ہے، معیشت تیزی سے سکڑ رہی ہے اور ’امپورٹڈ حکومت‘ کی ناقص اور غلط معاشی پالیسی کی وجہ سے مہنگائی 50 سالہ ریکارڈ توڑ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت روس سے سستے داموں تیل خرید رہا ہے لیکن ’چور‘ اپنے ’آقاؤں‘ سے خوفزدہ ہیں جن کی وجہ سے پاکستان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔

'آخری، فیصلہ کن مرحلہ'

پی ٹی آئی نارتھ پنجاب کے صدور اور جنرل سیکرٹریز سے ملاقات کے دوران عمران خان نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کی 'حقیقی آزادی' کی تحریک آخری اور فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور وہ اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ ملک ان ’کرپٹ اور گھٹیا‘ حکمرانوں سے آزاد نہیں ہو جاتا۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر، ایڈیشنل سیکریٹری جنرل اور پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے صدر عامر محمود کیانی اور سینیئر نائب صدر فواد چوہدری نے شرکت کی۔

عمران خان نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان پر زور دیا کہ وہ تیار رہیں، جلد ہی آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا 13 اگست کو اسلام آباد کے بجائے لاہور میں جلسے کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ وہ 'حقیقی آزادی' کے اپنے مقصد سے دستبردار نہیں ہوں گے اور اس جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ نااہل اور کرپٹ گروپ غیر ملکی حمایت یافتہ سازش کے ذریعے ملک پر مسلط کیا گیا ہے جس نے سیاسی افراتفری کو ہوا دی اور معیشت کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے نکالنے کا واحد راستہ آزادانہ، منصفانہ اور فوری عام انتخابات ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024