جاپان : وزیر اعظم کے دفتر کے قریب شہری نے خود کو آگ لگا لی
جاپان کے وزیر اعظم کے دفتر کے قریب ایک شخص نے آنجہانی سابق وزیر اعظم شنزو آبے کی سرکاری تدفین کی مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے احتجاجاً خود کو آگ لگا لی۔
ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیرِ اعظم شنزو آبے کو جنوبی جاپان میں ایک سیاسی تقریب کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے واقعے کی تصدیق سے انکار کر دیا لیکن حکومت کا کہنا کہ سرکاری عمارت کے قریب ایک جھلسا ہوا شخص پایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون نے اپنے ہی گھر کو آگ لگا دی
حکومت کے ترجمان ہیروکازو ماتسونو نے کہا کہ ’ہمیں اس بات کا علم ہے کہ ایک جھلسے ہوئے شخص کو پولیس افسر نے آج صبح 7 بجے کابینہ کے دفتر کے نیچے ایک چوراہے پر پایا۔
انہوں نے واقعے پر مزید سوالات کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال پولیس کی جانب سے مزید جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ مذکورہ شخص کو ہسپتال لے جایا گیا اور وہ ہوش میں تھا، اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ شنزو آبے کی سرکاری تدفین کا مخالف ہے۔
مزید پڑھیں: مری میں اسکول ٹیچر کو آگ لگا دی گئی
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق آگ بجھانے کی کوشش کرنے والا ایک پولیس افسر بھی اس دوران زخمی ہوگیا، اس شخص کے پاس سے ہاتھ سے تحریر کردہ پرچہ ملا جس میں کہا گیا کہ وہ سابق وزیر اعظم کی سرکاری تدفین کا سخت مخالف ہے۔
مذکورہ شخص کی عمر بظاہر 70 برس سے اوپر معلوم ہوتی ہے، اس نے پولیس کو بتایا کہ اس نے خود پر تیل چھڑک لیا تھا۔
جائے وقوع پر واقعے کی واحد نشانی گھاس اور جھاڑیوں کا جھلسا ہوا حصہ تھا جس کے آس پاس پولیس اور میڈیا موجود نظر آئے۔