بھارت کا طویل مدتی سرمایہ کاری منصوبوں کے ذریعے سری لنکا کی مدد کا فیصلہ
بھارت نے معاشی بحران کا شکار اپنے پڑوسی ملک سری لنکا کو رواں برس 4 ارب ڈالر کی مالی مدد کے بعد کہا ہے کہ وہ طویل مدتی سرمایہ کاری کے ذریعے مدد جاری رکھے گا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ نے گزشتہ ہفتے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ بھارت کا سری لنکا کو نئی مالی امداد دینے کا کوئی منصوبہ نہیں جیسا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی طرف سے قرض کے ابتدائی معاہدے کے بعد ملک کی تباہ حال معشیت مستحکم ہونا شروع ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: سری لنکا کی ابتر صورتحال میں امریکا کا کتنا ہاتھ ہے؟
سری لنکا میں بھارتی ناظم الامور نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم سری لنکا کی تمام ممکنہ طریقوں سے مدد جاری رکھیں گے مگر معیشت کی جلد بہتری اور ترقی کی شرح میں اضافے کے لیے بھارت کی طرف سے سری لنکا کے اہم شعبوں میں طویل مدتی سرمایہ کاری کرنے پر خاص توجہ ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی طرف سے سری لنکا میں اس وقت 3.5 ارب ڈالر مالیت کے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں، جیسا کہ سری لنکا کے صدر نے حال ہی میں اپنے حکام کو بھارتی حمایت یافتہ ترقیاتی منصوبے اپنا کر معاشی رکاوٹیں حل کرنے پر زور دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:سری لنکا میں تاریخ کا بد ترین معاشی بحران
تاہم، انہوں نے رکاوٹوں یا منصوبوں کی نشاندہی نہیں کی تھی۔
سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے بھی یہ کہا تھا کہ سری لنکا بھارت کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کو ایک جامع اقتصادی اور تکنیکی شراکت داری میں بدل دے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی مہینوں سے سری لنکا شدید معاشی مشکلات سے دوچار ہے جہاں سیاسی کشیدگی میں متعدد لوگ جاں بحق اور زخمی بھی ہوئے کیونکہ ملک میں ایندھن کی شدید قلت، ادویات کی عدم موجودگی اور دیگر ضروری اشیا نہ ملنے پر ملکی عوام نے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنا شروع کردیے تھے۔
مزید پڑھیں: سری لنکا: اپوزیشن نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی
سری لنکا کو اپنے آزادی کے بعد سے یعنی 70 برس کی تاریخ میں پہلی بار سنگین معاشی بحران کا سامنا ہے جہاں ملک کو زر مبادلہ کے ذخائر کی شدید قلت کی وجہ سے پیٹرول، ڈیزل، غیر ملکی اشیا کی شدید قلت کا سامنا رہا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں