کرکٹ قوانین میں اہم تبدیلیاں، لعاب سے گیند چمکانے پر بھی مستقل پابندی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے رن آؤٹ سمیت کرکٹ کے متعدد قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے لعاب سے گیند چمکانے پر مستقل پابندی عائد کردی۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق آئی سی سی نے قوانین میں بڑی تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب نان اسٹرائیکر کا رن آؤٹ غیر منصفافہ کھیل کے زمرے میں نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کے سبب لعاب سے گیند چمکانے پر عبوری پابندی کی سفارش
ان تبدیلیوں کا فیصلہ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو کی کمیٹی اجلاس میں کیا گیا اور اس حوالے سے آئی سی سی کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے کھیل میں مذکورہ تبدیلیاں یکم اکتوبر 2022 سے نافذ العمل ہوں گی۔
کرکٹ کے نئے قوانین کے تحت ٹی20 ورلڈ کپ کا پہلا ٹورنامنٹ اگلے ماہ آسٹریلیا میں کھیلا جائے گا۔
آئی سی سی کا کہنا تھا کہ مئی 2020 میں کووڈ-19 کے باعث لعاب سے گیند چمکانے پر عارضی پابندی لگائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: تھوک پر پابندی سے باؤلرز روبوٹ بن کر رہ جائیں گے، وسیم اکرم
آئی سی سی کا کہنا تھا کہ ’انٹرنیشنل کرکٹ میں لعاب سے گیند چمکانے پرپابندی کووڈ-19 کے باعث عارضی طور پر 2 سال تک عائد رہی، تاہم اب اس پابندی کو مستقل کردیا گیا ہے۔‘
علاوہ ازیں آئی سی سی نے ایک اور قانون میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیٹر کے کیچ آؤٹ ہونے پر نیا آنے والا بیٹر ہی اسٹرائیکر اینڈ پر آئے گا، قطع نظر اس بات سے کہ بیٹرز کیچ آؤٹ ہونے سے قبل کراس کرچکے ہوں۔
آئی سی سی کا کہنا تھا کہ ’نان اسٹرائیکر کو بہت زیادہ آگے جانے پر آؤٹ کرنا اب باقاعدہ طور پر رن آؤٹ تصور کیا جائے گا‘۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کے سبب کرکٹ میں نئے قوانین اور تبدیلیاں متعارف
اس رن آؤٹ کو ’مکنڈ‘ کا نام دیا گیا تھا جب بھارتی باؤلر نے آسٹریلین بلے باز بِل براؤن کو 1948 کے سڈنی ٹیسٹ میں رن آؤٹ کیا تھا۔
تاہم اب باؤلرز کو گیند کرنے سے پہلے اسٹرائیکر کو رن آؤٹ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے وکٹوں پر گیند مارنے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر ایسی کوشش کی گئی تو اسے ’ڈیڈ بال‘ کہا جائے گا۔
آئی سی سی کے دوسرے قانون میں تبدیلی سے نئے آنے والے بلے باز کو اسٹرائیکر اینڈ پر ہی آنا پڑے گا۔
آئی سی سی کا کہنا تھا کہ ’پرانے قوانین میں کیچ لینے سے پہلے بلے باز اپنی پوزیشن تبدیل کرتے تھے اور نیا بلے باز نان اسٹرائیکر اینڈ میں کھڑا ہوتا تھا'۔
مزید پڑھیں: بال ٹیمپرنگ پہلی بار ہوئی ہے؟ بہت سے واقعات موجود
اس کے علاوہ نئے آنے والے بلے باز کو ٹیسٹ اور ون ڈے انٹرنیشنل میں 2 منٹ کے اندر اسٹرائیک لینے کے لیے تیار رہنا ہوگا جبکہ ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں 90 سیکنڈ کی موجودہ حد میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
نئے قوانین کے تحت جب باؤلر باؤلنگ کرانے کے لیے دوڑ رہا ہو اور اس دوران اگر فیلڈرز کی جانب سے دانستہ طور پر یا کوئی غیر اصولی سرگرمی کی گئی تو امپائر جرمانے کے طور پربیٹنگ کرنے والی ٹیم کو اضافی 5 رنز بھی دے سکتا ہے۔
قوانین میں ایک اور تبدیلی یہ کی گئی ہے کہ مرد اور خواتین کے ٹی20 اور ون ڈے میچوں میں ہائبرڈ پچز کے استعمال کی اجازت ہوگی۔
خیال رہے کہ ہائبرڈ پچز جس میں مصنوعی گھاس کے ساتھ قدرتی گھاس کا امتزاج ہوتا ہے، پہلے صرف خواتین کے ٹی20 میچوں میں اس طرح کی پچز استعمال کی جاتی رہی ہیں۔