• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:29pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 3:29pm

گلگت بلتستان: اسکردو میں زلزلے کے نتیجے میں 7 افراد زخمی

شائع September 20, 2022
لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

گلگت بلتستان کے حکام نے بتایا ہے کہ سکردو کی وادی راؤنڈو میں 4.3 شدت کے زلزلے سے سات افراد زخمی ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسکردو کے ڈپٹی کمشنر کریم داد چغتائی کے مطابق پیر کو آنے والے زلزلے میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بڑی بڑی چٹانیں گر گئیں اور جگلوٹ اسکردو روڈ سے گزرنے والی متعدد گاڑیوں سے ٹکرا گئیں، اس کے بعد سے سڑک بلاک ہے۔

مزید پڑھیں: لینڈ سلائیڈنگ کے سبب گلگت بلتستان کی شاہراہیں بلاک

انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر ورک آرگنائزیشن کے دو اہلکار، ایک سیاح اور دو خواتین سمیت تین مقامی افراد معمولی زخمی ہوئے۔

کریم داد چغتائی نے کہا کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ابھی تک کسی جانی نقصان یا انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

گرنے والی چٹانیں جگلوٹ اسکردو روڈ پر کھڑی سات گاڑیوں سے ٹکرا گئیں کیونکہ اتوار کے روز لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مالوپا کے علاقے میں سڑک بلاک ہو گئی تھی۔

ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ منگل تک سڑکوں کو کلیئر کر کے ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس سال جنوری سے وادی میں زلزلے کے مختلف جھٹکے معمول کے مطابق آتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹریکنگ پرمٹ میں ’تاخیر‘ پر محکمہ سیاحت گلگت بلتستان تنقید کی زد میں آگیا

رواں سال وادی میں اب تک زلزلوں کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ ان جھٹکوں سے وادی راؤنڈو کے 18 دیہاتوں میں گھروں، زرعی زمینوں، لنک سڑکوں، آبپاشی کے راستوں اور مواصلاتی نظام کو بھی نقصان پہنچا۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے ایک مقامی فرد بہار شاہد نے دعویٰ کیا کہ اس سال وادی میں کم از کم 1200 خاندان زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان جھٹکوں سے وادی میں خوف و ہراس پھیل گیا اور رہائشی اب خود کو گھروں میں غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔

بے گھر ہونے کی وجہ سے بہت سے خاندان قریبی دیہاتوں اور دیگر قریبی علاقوں میں منتقل ہو گئے جبکہ کچھ اب بھی بحالی کے انتظار میں عارضی خیموں میں مقیم ہیں۔

بار بار جھٹکوں کے حوالے سے سوال پر کریم داد چغتائی نے کہا کہ جیولوجیکل سروے آف پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک اسٹڈی کرے اور علاقے میں زلزلے کا سبب بننے والے عوامل کی نشاندہی کرے۔

کارٹون

کارٹون : 27 دسمبر 2024
کارٹون : 26 دسمبر 2024