وزیراعظم شہباز شریف ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے لندن پہنچ گئے
ملکہ الزبتھ دوم کی 19 ستمبر کو ہونے والی آخری رسومات میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے وزیراعظم شہباز شریف لندن پہنچ گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف ملکہ برطانیہ الزبیتھ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے لندن پہنچ گئے۔
اس سے قبل دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ برطانوی حکومت کی دعوت پر وزیر اعظم ملکہ برطانیہ آنجہانی الزبتھ دوم کی لندن میں 19 ستمبر کو سرکاری سطح پر آخری رسومات میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی شہباز شریف کے ساتھ دورہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لندن: آنجہانی ملکہ الزبتھ کے تابوت کی طرف لپکنے والا شخص گرفتار
وزیراعظم آفس کی ٹوئٹ کے مطابق آخری رسومات میں شرکت کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا روانہ ہوں گے، یہ اجلاس 20 سے 26 ستمبر تک جاری رہے گا۔
'عالمی رہنما ملکہ کی آخری رسومات کے لیے برطانیہ پہنچ رہے ہیں'
غیر ملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کے لیے عالمی رہنما ہفتے سے لندن پہنچنا شروع ہو گئے۔
برطانیہ میں تاریخی 70 برس طویل حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔
برطانوی عوام کو ملکہ کا تابوت دیکھنے کے لیے 24 گھنٹے تک انتظار کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ رات کے وقت موسم سرد ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق بدھ سے دریائے ٹیمیز کے کنارے میلوں تک لمبی قطاریں تھیں، جب ان کا تابوت برطانوی پارلیمنٹ کمپلیکس میں لایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: تین دہائیاں قبل بنایا گیا ملکہ الزبتھ کا تابوت کس دھات اور لکڑی سے تیار کیا گیا؟
پیر کو آخری رسومات کے لیے برطانیہ میں پولیس اب تک کی سب سے بڑا سیکیورٹی آپریشن کر رہی ہے کیونکہ امریکی صدر جو بائیڈن سمیت سیکڑوں معززین آخریہ رسومات میں شرکت کے لیے آنے والے ہیں۔
ملکہ برطانیہ کے جانشین بادشاہ چارلس سوم ہفتے کو دولت مشترکہ کے ممالک کے وزرائے اعظم سے ملاقات کریں گے، وہ برطانیہ کے علاوہ 14 سابق کالونیوں کے حکمراں ہیں۔
آسٹریلیا سے نیوزی لینڈ اور کینیڈا نے باقاعدہ طور پر انہیں اپنا نیا خودمختار تسلیم کرلیا ہے۔
تاہم ری پبلکن کی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں، ان سب کو شاہی حلقے میں رکھنے کی کوششیں ممکنہ طور پر ان کے دور حکومت کی ایک خاصیت ہوگی۔
چارلس نے جمعے کو برطانیہ کے 4 ممالک کے بادشاہ کے طور پر اپنا پہلا دورہ ویلز کے دورے کے ساتھ مکمل کیا، اسے ‘اسپرنگ ٹائیڈ’ آپریشن کہا جاتا ہے تاکہ انہیں نئے کردار میں لانچ کیا جا سکے۔
کارڈف میں بڑے مجمع نے ‘گاڈ سیو دی کنگ’ کے نعرے لگائے جہاں پر انہوں نے لینڈیف کیتھیڈرل اور کارڈف کیسل میں کثیر العقیدہ خدمت کے بعد اپنے خیر خواہوں سے مصافحہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں چل بسیں
بادشاہ چارلس سوم نے ویلز کے فرسٹ منسٹر (وزیراعظم) مارک ڈریک فورڈ سے ملاقات کی، جو ایک باوقار جمہوریہ ہے، اور نئے بادشاہ کے اپنے بیٹے ولیم کو ویلز کا نیا شہزادہ قرار دینے کے بعد سڑکوں پر شور مچ گیا۔