• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

مالاکنڈ میں امن کی صورتحال بگڑ رہی ہے، وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے، عمران خان

شائع September 17, 2022
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ ملک کے حالات آپ سے سنبھالے نہیں جارہے، مالاکنڈ میں امن و امان کی صورت حال خراب ہورہی ہے، سامنے آ کر اپنی ڈیوٹی پوری کرنی چاہیے۔

چارسدہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں لیکن قبائلی علاقوں اور مالاکنڈ میں امن و امان کی صورتحال بگڑتی جارہی ہے، اس پر قابو پانا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب چوروں نے سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی تو 17 سال بعد ہماری معیشت اوپر جارہی تھی، عمران خان اور وزیروں پر بھی کرپشن کا کوئی کیس نہیں تھا جبکہ انہوں نے آتے ہی اپنے کرپشن کے کیسز ختم کرنا شروع کیے اور نیب قانون میں ترامیم کیں۔

‘4 گواہان اور ایف آئی اے تفتیشی افسر ہارٹ اٹیک سے نہیں مرے، انہپں مروایا گیا ہے’

ان کا کہنا تھا کہ ابھی پتا چلا ہے کہ شہباز شریف کا رمضان شوگر ملز کا کیس بھی معاف ہورہا ہے، ایف آئی اے میں شہباز شریف اور اس کے بیٹے کو سزا ہونی تھی، 16 ارب روپے نوکروں کے نام پر لیے جو ایف آئی اے نے پکڑا، دو مہینے میں 4 گواہ اور ایف آئی اے کا ایک تفتیشی افسر ہارٹ اٹیک سے مر گئے، جب بھی تحقیقات ہو تو پتا چلے گا کہ وہ ہارٹ اٹیک سے نہیں مرے بلکہ ان کو مروایا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کو دلدل سے نکالنے کے لیے فوری انتخاب کرائے جائیں، عمران خان

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر اللہ نے اگلی باری دی، جس کے پیسے اور دولت ملک سے باہر ہوگی اس کو وزیر نہیں بناؤں گا، جب تک ایک سیاستدان کی دولت ملک میں نہیں، اس کا مطلب وہ پوری طرح ملک سے وفادار نہیں ہے، یا تو چوری کا پیسہ باہر ہے یا وہ ڈر رہا ہے کہ اگر ملک نیچے گیا تو میرا پیسہ باہر ہے میں بچ جاؤں گا۔

‘ڈی اے پی کھاد کی قیمت 8 ہزار سے بڑھ کر 14 ہزار ہو گئی’

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم جب حکومت میں تھے تو ٹیوب ویل کے لیے بجلی کا فی یونٹ ساڑھے 8 روپے تھا، آج 26 روپے فی یونٹ ہے، ہمارے دور میں ڈی اے پی کھاد کی قیمت 8 ہزار روپے تھی اب اس کی قیمت بڑھ کر 14 ہزار روپے ہو گئی ہے، آج کسانوں کے خرچے بڑھ گئے ہیں، کسان 21 ستمبر کو مظاہرہ کررہے ہیں، اس کی پوری حمایت کرتا ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کہہ رہے ہیں کہ حکومت معیشت نہیں سنبھال سکتی، ایک طرف مہنگائی آسمان پر ہے اور دوسری طرف صنعتیں بند ہورہی ہیں اور بیروزگاری بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کہہ رہا ہے کہ پاکستان، سری لنکا کی طرح جا رہا ہے، یہاں ملک میں انتشار ہونے والا ہے۔

‘جو مرضی کرلیں یہ میچ آپ نہیں جیت سکتے’

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کراچی میں آٹے کی قیمت 50 روپے سے بڑھ کر 100 روپے سے زیادہ ہوگئی، چاول کی قیمت دگنی ہوگئی، ساری قوم آج پوچھ رہی ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے، کس نے اس قوم کو گرایا، کون نیچے لے کر آیا، کس نے سازش کی، امپورٹڈ حکومت اور حمایت کرنے والوں کو پیغام ہے کہ جو مرضی کرلیں یہ میچ آپ نہیں جیت سکتے، یہ میچ آپ ہار چکے ہیں، جتنی دیر انتخابات نہیں کروائیں گے ملکی معیشت اور تیزی سے نیچے جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: انتخابات کروائیں، اگر جیت گئے تو پھر اپنی مرضی سے آرمی چیف کا تقرر کریں، عمران خان

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ چارسدہ کا دورہ کیا ہے، خاص طور پر مکئی کی فصل تباہ ہوئی ہے، کئی جگہ گنے کی فصل بھی تباہ ہوئی، میں کل دوبارہ ٹیلی تھون کررہا ہوں، سیلاب متاثرین کے لیے 10 ارب روپے اکٹھے کر چکا ہوں، اور پیسہ اکٹھا کروں گا، جیسے جیسے پیسہ آئے گا متاثرین کی مدد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ میڈیا اور ہمیں دبایا جائے لیکن ملک کے حالات آپ سے سنبھالے نہیں جارہے، مالاکنڈ میں امن و امان کی صورتحال خراب ہورہی ہے، خیبرپختونخوا کی پولیس پوری کوشش کررہی ہے لیکن وفاقی حکومت کو سامنے آ کر اپنی ڈیوٹی پوری کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں، خاص طور پر قبائلی علاقوں اور مالاکنڈ میں امن و امان کی صورت حال بگڑتی جارہی ہے، اس پر قابو پانا آپ (حکومت) کی ذمہ داری ہے۔

‘وہ وقت زیادہ دور نہیں جب اپنی قوم کو کال دوں گا’

عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ وقت زیادہ دور نہیں جب اپنی قوم کو کال دوں گا اور اس کا مقصد ہوگا کہ ان چوروں کے ہاتھوں ہمارا ملک جو دلدل میں ڈوبتا جارہا ہے اس سے نکلنے کا صرف ایک راستہ ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات کروائے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس میں جو بھی فیصلہ ہو قبول کروں گا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ قوم ایک آواز سے کہہ رہی ہے کہ ووٹ کے ذریعے پُرامن انقلاب کو آنے دو، ہم پرُامن جلسے کرتے ہیں، ان سب کو پیغام دے رہے ہیں کہ ووٹ کے ذریعے تبدیلی آنے دو، نہیں تو مجھے خوف ہے کہ اگر پرُامن انقلاب کا دروازہ روکا تو یہاں وہ انقلاب آئے گا جو گیم سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا، وہ انقلاب آئے گا جو ملک کو نقصان پہنچائے گا، اب بھی وقت ہے، ایک صاف اور شفاف انتخابات کروانے کا ایک ہی راستہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں کال دوں گا تو میرے ساتھ حقیقی آزادی کے لیے نکلنا ہے، ہم فیصلے اپنے ملک کے لوگوں کے مفادات کے لیے کریں گے، اپنے ملک کو کسی اور ملک کی خارجہ پالیسی کے لیے قربان نہیں کریں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں سیاست چمکانے کے لیے ایسی باتیں نہیں کرتا، آپ سب جانتے ہیں کہ انہوں نے اسلام کو بیچنے کی دکانیں بنائی ہوئی ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کو پیسہ دو، کوئی بھی فتویٰ لے لو۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اسی پاکستان کو ایک عظیم قوم بنانا ہے، ایک دن آئے گا جب پاکستانی دنیا میں جائے گا تو لوگ کہیں گے کہ یہ ہے مسلمان، یہ ہے نبی ﷺ کی امت۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024