روس نے پاکستان کو گیس کے ساتھ ساتھ گندم فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ روس نے گیس کے علاوہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے غذائی اجناس کی ممکنہ قلت کے پیش نظر پاکستان کو گندم فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ روس نے کہا ہے کہ وہ ہمیں گندم فراہم کر سکتا ہے کیونکہ آنے والے دنوں میں ملک میں گندم کی قلت ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کی پیوٹن سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقات، پائپ لائن سے گیس فراہمی ممکن ہے، روسی صدر
وزیر کا یہ بیان وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کی ازبکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے واپسی کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔
اپنے دو روزہ دورے کے دوران وزیراعظم نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، جمعرات کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران پیوٹن نے کہا تھا کہ پاکستان کو پائپ لائن سے گیس کی سپلائی ممکن ہے اور اس سلسلے میں ضروری انفراسٹرکچر پہلے سے موجود ہے۔
دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور روس کے درمیان باہمی دلچسپی کے حامل تمام شعبوں بشمول غذائی تحفظ، تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، دفاع اور سلامتی کے حوالے سے تعاون میں توسیع اور اسے مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
آج پریس کانفرنس میں خواجہ آصف نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں گیس دے سکتے ہیں، روس نے کہا کہ ان کے پاس وسط ایشیائی ممالک میں گیس پائپ لائنیں ہیں اور ان پائپ لائنوں کو افغانستان کے راستے پاکستان تک وسعت دی جا سکتی ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ صدر پیوٹن نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی سطح پر روس یوکرین جنگ پر پاکستان کے موقف کو بھی سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: روس سے گیس فراہمی منصوبے پر کام کرنے کیلئے پاکستان اور ترکیہ میں اتفاق
چینی صدر کے ساتھ ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شی جن پنگ نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو اسی کارکردگی اور جذبے کے ساتھ جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین ہر موسم کے دوست ہیں اور چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کا عزم ظاہر کیا ہے۔
’عمران خان آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہے ہیں‘
ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری سے متعلق پالیسی آئین میں واضح ہے، نواز شریف یہ سیاسی ذمہ داری چار بار نبھا چکے ہیں اور شہباز شریف نومبر میں یہ ذمہ داری نبھائیں گے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان صرف آرمی چیف کی تقرری کو متنازع بنانا چاہتے ہیں، فوج کے سربراہ کی آئین اور اداروں سے وفاداری پر کسی کو کوئی شک نہیں ہے، سیاست الگ بات ہے لیکن اداروں کو متنازع نہ بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں عمران خان کے بیانات کو ملک کی قومی سلامتی کے خلاف تھے اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف اپنے ذاتی فائدے کے لیے پاکستان کو سبوتاژ کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیں: روس، یوکرین جنگ پر پاکستان ’غیر جانبدار‘ ہے، وزیر خارجہ
وزیر دفاع نے موجودہ صورتحال میں سیاست کو 'ایک طرف' رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک مشکل وقت سے گزر رہا ہے، پاکستان کی خاطر انا یا سیاست کبھی آڑے نہیں آتی، آج معیشت پر بھی دباؤ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کبھی سیلاب کے بارے میں بات نہیں کرتے بلکہ اس کے برعکس وہ صرف اپنی حکومت واپس چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، اس کے باوجود متاثرین کی مدد کے لیے پی ٹی آئی کی طرف سے کوئی پیشرفت نہیں کی گئی۔
تبصرے (3) بند ہیں