بھارتی صنعت کار گوتم اڈانی دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے
بھارتی صنعت کار گوتم اڈانی دنیا کے 3 امیرترین افراد میں جگہ بنانے والے پہلے ایشیائی بننے کے چند ہفتوں بعددنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق فوربس ریئل ٹائم ارب پتی ٹریکر پر گوتم اڈانی کا نام دنیا کے امیر ترین شخصیات میں شمار کیا گیا ہے۔
فوربز کے مطابق بھارت کے ارب پتی شہری کی مجموعی دولت راتوں رات 4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 154 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جس کے ساتھ ہی انہوں نے نے اسے ایل وی ایم ایچ کے برنارڈ آرنولٹ اور ایمیزون کے جیف بیزوس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
مزید پڑھیں: دنیا کی امیر ترین خاتون کی دولت امیر ترین مرد کے مقابلے میں 100 ارب ڈالر کم
دنیا کی امیرترین شخصیات میں ایلون مسک 270 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ اب تک سب سے آگے ہیں۔
برنارڈ آرنولٹ گزشتہ برس مئی میں سرفہرست تھے تاہم گوتم اڈانی اس وقت دوسرے نمبر پر آئے ہیں کیونکہ مقامی اسٹاک مارکیٹ میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص کی لین دین میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی جہاں اڈانی گروپ کی درج تمام ساتوں کمپنیوں کے حصص میں اضافہ ہوا۔
60 سالہ گوتم اڈانی نے بندرگاہوں اور مصنوعات کی تجارت میں اپنا لوہا منوایا اور اب کوئلے کی کان کنی اور خوردنی تیل سے لے کر ہوائی اڈوں اور نیوز میڈیا تک بھارت کا دوسرا سب سے بڑا گروپ چلاتے ہیں۔
فلیگ شپ اڈانی انٹرپرائزز کے حصص، جن میں اڈانی خود 75 فیصد کے مالک ہیں، مارچ 2020 سے اب تک 2700 فیصد سے زیادہ بڑھ چکے ہیں اور پچھلے 6 مہینوں میں ان کی قیمت دوگنا ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امیر ترین افراد کی مشترکہ عادتیں
اڈانی گروپ کی دیگر کمپنیوں جیسا کہ اڈانی ٹرانزمیشن، اڈانی پاور، اڈانی پورٹس اور اڈانی گرین انرجی کے اسٹاک قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، جنہوں نے رواں برس ماضی کے امیر ترین بھارتی شخصیت مکیش امبانی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے تخمینوں سے معلوم ہوتا ہےکہ گوتم اڈانی کی سات کمپنیوں کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن نے آج ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں کو بھی مختصر طور پر پیچھے چھوڑ دیا ہے جہاں اڈانی گروپ انڈیا کا سب سے بڑا گروپ بن گیا ہے۔
بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمدآباد میں ایک مڈل کلاس فیملی میں پیدا ہونے والے گوتم اڈانی نے کالج سے تعلیم چھوڑ کر ڈائمنڈ انڈسٹری میں کام شروع کیا جس کے بعد انہوں نے 1988 میں برآمدی کاروبار کا آغاز کیا۔
انہوں نے 1995 میں گجرات کے شہر مدرا میں کمرشل شپنگ پورٹ چلانے کا ٹھیکہ حاصل کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے بھارت کی سب سے بڑی بندرگاہ بن گئی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی نژاد شہری امیر ترین شخصیات کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب
اسی دوران گوتم اڈانی نے بھارت کے علاوہ بیرون ملک تھرمل پاور جنریشن اور کان کنی کے کاروبار میں بھی قدم رکھا۔
حالیہ برسوں میں ان کے گروپ نے بلند اہداف کے ساتھ قابل تجدید توانائی کا کاروبار قائم کرنے کے علاوہ پیٹرو کیمیکل، سیمنٹ، ڈیٹا سینٹرز اور کاپر ریفائننگ میں بھی قدم جمائے۔
مزید پڑھیں: بل گیٹس مسلسل چوتھے سال دنیا کے امیر ترین شخص قرار
بھارتی میڈیا میں حالیہ سرمایہ کاری اور رواں برس 5 جی ایئرویوز کے لیے بولی نے بھارت میں ان قیاس آرائیوں کو جنم دیا تھا کہ گوتم اڈانی کی سرمایہ کاری اور کمپنیاں جلد ہی بھارت کے اب تک کے امیر ترین شخص مکیشن امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز کے مختلف شعبوں پر بھاری پڑ سکتی ہے۔
دوسری جانب سرمایہ کاری میں گوتم اڈانی کی تیزی سے توسیع نے مالیاتی خطرے کو بھی بڑھا دیا ہے، پچھلے ہفتے فچ گروپ کی کریڈٹ سائٹس نے اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ وہ اڈانی گروپ کے فائدہ اٹھانے پر فکر مند ہیں۔