• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

روس اور چین کے تعلقات بین الاقوامی امن کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، تائیوان

شائع September 16, 2022
روس اور چین اپنے تعلقات کو غیر محدود قرار دیتے ہیں — تصویر: اے ایف پی
روس اور چین اپنے تعلقات کو غیر محدود قرار دیتے ہیں — تصویر: اے ایف پی

تائیوان نے کہا ہے کہ روس اور چین کے درمیان تعلقات عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں اور بین الاقوامی برادری کو 'آمریت کی توسیع' کے خلاف مزاحمت کرنی چاہیے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں تنازع کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ براہِ راست بات چیت کے لیے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کی اور مغرب کی مخالفت میں ان کے اسٹریٹجک تعلقات کو سراہا۔

ازبکستان کے شہر سمرقند میں چینی صدر نے ولادیمیر پیوٹن سے کہا کہ وہ 'بڑی طاقتوں کا کردار ادا کرنے کے لیے روس کے ساتھ مل کر کوششیں کرنے کے لیے تیار ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم: سمٹ میں روس، چین اور پاکستان کے ساتھ نریندر مودی کی شرکت کی تصدیق

روسی صدر نے خود مختار تائیوان پر چین کے دعوے کے لیے روس کی حمایت کا اعادہ کیا، تائیوان کو بیجنگ اپنا علاقہ سمجھتا ہے اور ایک دن اسے اپنے قبضے میں لینے کا عزم رکھتا ہے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان تعلقات نے تائی پے کو ہلا کر رکھ دیا ہے جس سے خدشہ ہے کہ شی جن پنگ ایک دن روس کی قیادت کی پیروی کرتے ہوئے پڑوسی پر حملہ کر سکتے ہیں جسے چین طویل عرصے سے زیر کرنے کی دھمکی دیتا آیا ہے۔

تائیوان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ 'چین کی کمیونسٹ پارٹی کی آمرانہ توسیع پسند حکومت کی پیروی کرنے پر روس کی شدید مذمت کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی مقامات پر جھوٹے بیانات جاری رکھے جو ہمارے ملک کی خودمختاری کو نقصان پہنچاتے ہیں'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ '(روس) امن برقرار رکھنے والوں اور جمود کو اشتعال انگیز قرار دیتا ہے، جو چینی اور روسی آمرانہ حکومتوں کے اتحاد کی وجہ سے بین الاقوامی امن، استحکام، جمہوریت اور آزادی کو پہنچنے والے نقصان کو ظاہر کرتا ہے'۔

غیر محدود تعلقات

سابقہ سرد جنگ کے اتحادی چین اور روس حالیہ برسوں میں اتنے قریب آگئے ہیں جسے وہ 'غیر محدود' تعلقات کا نام دیتے ہیں اور امریکا کے عالمی تسلط کے خلاف کام کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس پر پابندیوں میں شامل نہیں ہوں گے، چین

ولادیمیر پیوٹن کے لیے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس ایک اہم ثابت ہو رہا ہے کیونکہ ان کی افواج کو یوکرین کے میدانِ جنگ میں بڑی ناکامیوں اور روس کو ایک بین الاقوامی ناپسندیدہ ملک بنانے کے لیے مغربی دباؤ کا سامنا ہے۔

شی جن پنگ کے لیے اکتوبر میں حکمراں کمیونسٹ پارٹی کی ایک اہم کانگریس سے پہلے ایک عالمی سیاست دان کے طور پر اپنی اسناد کو آگے بڑھانے کا ایک موقع ہے جہاں ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ تیسری مدت کے لیے توسیع حاصل کرسکیں گے۔

بیجنگ کی تائیوان کے خلاف جھنجھلاہٹ چین کے سب سے زیادہ جارحانہ رہنما شی جن پنگ کی قیادت میں تیز ہو گئی ہے۔

آبنائے تائیوان میں کشیدگی دہائیوں میں اپنی بلند ترین سطح پر اس وقت بڑھ گئی جب چین نے گزشتہ ماہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائی پے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے طاقت کا بے مثال مظاہرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کے اصرار کے باوجود چین کا روس کی مذمت سے انکار

ان کے دورے کے ایک ہفتے بعد تائیوان کے آس پاس کے پانیوں اور آسمانوں میں جیٹ طیاروں نے حملے کی تیاری کے طور پر مشقوں اور میزائل تجربات کیے جس کی تائیوان نے مذمت کی۔

چینی صدر تائیوان کے 'اتحاد' کو چین کی پالیسی کی 'عظیم تجدید' کے ساتھ جوڑتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024