• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سابق نامور امپائر اسد رؤف دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

شائع September 15, 2022
اسد رؤف نے 64 ٹیسٹ، 139 ون ڈے اور 28 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں امپائرنگ کی— فائل فوٹو: اے ایف پی
اسد رؤف نے 64 ٹیسٹ، 139 ون ڈے اور 28 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں امپائرنگ کی— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے ایلیٹ پینل کے امپائر اسد رؤف لاہور میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

64 ٹیسٹ، 139 ون ڈے اور 28 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اسد رؤف کا شمار پاکستان کے نامور امپائرز میں ہوتا ہے اور انہوں نے علیم ڈار کے ہمراہ امپائرنگ کی دنیا میں کافی شہرت کمائی۔

مزید پڑھیں: امپائر اسد رؤف اسکینڈل کی زد میں

اسد رؤف نے پہلی مرتبہ 2000 میں امپائرنگ کا اعزاز حاصل کیا جس کے بعد 2004 میں انہیں ون ڈے پینل میں شامل کیا گیا جبکہ 2005 میں پہلے ٹیسٹ کی میزبانی کے بعد اگلے ہی سال انہیں ایلیٹ پینل کا حصہ بنا لیا گیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی اسد رؤف کے انتقال پر افسوس اور دلی رنج کا اظہار کیا ہے۔

علیم ڈار کے ہمراہ اپنے غیرجانبدارانہ فیصلوں کے لیے مشہور اسد رؤف نے عالمی سطح پر امپائرنگ کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کیا تاہم 2012 اور 2013 میں ایک اسکینڈل ان کے کیریئر کو داغدار کرتے ہوئے اس کے خاتمے کا سبب بن گیا۔

2012 میں انڈین ماڈل لینا کپور نے عالمی شہرت یافتہ پاکستانی امپائر اسد رؤف پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

ماڈل لینا کپور نے مقامی ڈپٹی کمشنر کے آفس میں دائر درخواست میں الزام لگایا تھا کہ اسد رؤف نے ان سے شادی کرنے اور ایک اپارٹمنٹ خرید کر دینے کا وعدہ کیا تھا۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ ان دونوں کی ملاقات سری لنکا میں ایک دوست کی تقریب میں ہوئی جہاں وہ دو تین دن اکٹھے رہے اور ایک دوسرے کے انتہائی قریب آ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان کی اسد رؤف پر پانچ سال کی پابندی

اسد رؤف نے ان تمام تر افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھاکہ لینا بگ باس میں جانے کی خواہش لیے ان کے پاس آئی تھی تاہم انہوں اپنے تعلقات کو ماڈل کے لیے استعمال کرنے سے انکار کیا کردیا تھا جس کی وجہ سے وہ انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی ہے۔

ابھی نامور امپائر اس اسکینڈل کی زد میں ہی تھے کہ ان کا نام بدعنوانی اسکینڈل میں بھی آنے لگا۔

اسد رؤف کا نام انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) 2013 کے بیٹنگ اسکینڈل میں ممبئی پولیس کی چارج شیٹ میں 'مطلوب ملزمان' کی فہرست میں شامل تھا جہاں وہ آئی پی ایل کے دوران ہی ہندوستان چھوڑ کر چلے گئے تھے حالانکہ ممبئی پولیس ان سے ذاتی طور پر پوچھ گچھ کرنا چاہتی تھی۔

اس دوران ہندوستانی میڈیا نے اسد پر ماڈل اور ہندوستانی اداکار وندو دارا سنگھ سے روابط کا الزام عائد کیا تھا جنہیں بکیز، کھلاڑیوں اور آفیشلز کے درمیان رابطے کے لیے کردار ادا کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا تاہم پاکستانی امپائر نے ان تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

پاکستانی امپائر اسد رؤف نے ممبئی پولیس کی اپنے خلاف چارج شیٹ کو مستر د کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی ایئرپورٹ پر ان کے بیگوں میں زیورات نہیں بلکہ مزارات کی چادریں تھیں جو وہ اپنے بیمار بیٹے کی شفاء کے لئے پاکستان لے جارہے تھے۔

مزید پڑھیں: آئی پی ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث نہیں، اسد رؤف

انہوں نے کہا تھا کہ میں نے اپنے تمام اثاثوں یبنک اکاؤنٹس اور موبائل سمز کے بارے میں آئی سی سی کو آگاہ کیا تھا لیکن آئی سی سی نے اپنی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد انہیں کوئی نوٹس جاری نہیں کیا۔

پاکستانی امپائر کا کہنا تھا کہ ممبئی پولیس پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے حقائق کو مسخ کررہی ہے، اس سے قبل بھی آئی سی سی اس معاملہ پر تحقیقات کرچکی ہے اور اب بھی پاکستانی عدالت یا آئی سی سی اس الزام کے بارے میں تحقیقات کرنا چاہے تو اپنا دفاع کروں گا۔

وہ انگلینڈ میں منعقدہ چیمپیئنز ٹرافی میں اپنی ذمے داریوں سے دستبردار ہو گئے تھے جس کے بعد انہیں آئی سی سی کے ایلیٹ پینل سے بھی نکال دیا گیا تاہم آئی سی سی نے واضح کیا تھا کہ انہیں کرپشن اسکینڈل کی بنیاد پر پینل سے نہیں نکالا گیا۔

بعد ازاں 2016 میں بی سی سی آئی نے اسد رؤف پر کرپشن اور خراب رویے کے الزام میں پانچ سال کی پابندی عائد کر دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرکٹرز کی بیگمات بھی میری فین تھیں، سابق پاکستانی امپائر اسد رؤف

چند ماہ قبل انہوں نے ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیا تھا جس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق امپائر ان دنوں لاہور کے لنڈا بازار میں کپڑوں کی دکان چلا رہے ہیں۔

اس انٹرویو میں انہوں نے اپنے کیریئر، الزامات اور بدعنوانی اسکینڈل سمیت مختلف امور پر بات کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024