• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بھارت کا پاکستان کے ایف-16 طیاروں کی مرمت کیلئے واشنگٹن کے مجوزہ پیکج پر اظہار تشویش

شائع September 15, 2022
بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ—تصویر: ٹوئٹر
بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ—تصویر: ٹوئٹر

بھارت نے امریکا کی جانب سے پاکستان کو فروخت کردہ ایف-16 طیاروں کی مرمت کے لیے معاونت فراہم کرنے کی منظوری پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے مذکورہ پیش رفت پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے پاکستان کے ایف-16 فضائی بیڑے کے لیے امدادی پیکج فراہم کرنے کے حالیہ امریکی فیصلے پر بھارت کی تشویش سے آگاہ کرتا ہوں۔

انہوں نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ 'پرتپاک اور نتیجہ خیز' ٹیلی فون گفتگو کے بعد ٹوئٹر پر یہ بیان دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان انسداد دہشت گردی سمیت متعدد شعبوں میں اہم اتحادی ہے، نیڈ پرائس

خیال رہے کہ گزشتہ امریکی محکمہ خارجہ نے 45 کروڑ ڈالر تک کے معاہدے میں پاکستان کو پائیداری اور متعلقہ آلات کی ممکنہ فروخت کی منظوری دی تھی جس کی اصل کنٹریکٹر لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن ہے۔

اس ضمن میں دفتر خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا تھا کہ اپنی دیرینہ پالیسی کے طور پر واشنگٹن 'امریکی نژاد پلیٹ فارمز کے لیے لائف سائیکل مینٹیننس اور پائیداری پیکجز' فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ فضائی بیڑا پاکستان کو انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کی حمایت کرنے کی اجازت دیتا ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف مستقل کارروائی کرے گا۔

ان کے اس بیان میں بھارت کے اٹھائے گئے کچھ سوالات کا جواب دیا گیا کہ ایف-16 طیاروں سے پاکستان کی فضائی صلاحیتوں کو تقویت ملے گی، جو کہ نئی دہلی کے مفادات کے خلاف ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کی پاکستان کو ’ایف 16‘ طیاروں کا سامان فروخت کرنے کی منظوری

تاہم امریکی عہدیدار نے واضح کیا کہ نئے پروگرام کا مقصد صرف دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی طاقت کو بڑھانا ہے اور اسے پاکستان اور بھارت کے تناظر میں نہیں دیکھا جانا چاہیے۔

اس کے باوجود اس ردعمل نے نئی دہلی کو مطمئن نہیں کیا، جو ابھی تک اس فیصلے کے بارے میں فکر مند ہے اور بھارتی وزیر دفاع نے اپنے امریکی ہم منصب کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024