• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پولیس کی ’ہراسانی‘: فواد چوہدری اور مراد سعید کا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

شائع September 14, 2022
سابق وفاقی وزرا کی جانب سے درخواست میں وزیر داخلہ، چاروں صوبوں کے آئی جیز اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا — فائل فوٹو: اے پی پی
سابق وفاقی وزرا کی جانب سے درخواست میں وزیر داخلہ، چاروں صوبوں کے آئی جیز اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا — فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں فواد چوہدری اور مراد سعید نے پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

سابق وفاقی وزرا کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں سیکریٹری داخلہ، وزیر داخلہ، چاروں صوبوں کے آئی جیز اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

دائر کردہ درخواست میں فواد چوہدری اور مراد سعید نے مؤقف اپنایا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے انہیں اور ان کی جماعت کے دیگر رہنماؤں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، ذمے دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت مجھے اور دیگر رہنماؤں کو سبق سکھانا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج، 20 جولائی تک عبوری ضمانت منظور

سینئر پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ ہمارے خلاف جھوٹے کیسز درج کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، حکومت نے پہلے ہی پی ٹی آئی رہنماؤں کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے، سیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، پولیس چھاپے مار کر ہراساں کر رہی ہے۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور سابق وزیر مواصلات مراد سعید نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انہیں اور ان کی پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو ہراساں کرنے سے روکا جائے۔

درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ ہمارے خلاف ملک بھر میں درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا جائے اور درج مقدمات کی وجوہات کا بھی بتانے کا حکم دیا جائے۔

ایف آئی اے، پولیس نے گھر پر دھاوا بولا، سینیٹر سیف اللہ نیازی

قبل ازیں پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ نیازی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کل وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس اہلکاروں نے میرے گھر دھاوا بولا۔

مزید پڑھیں: لاہور: تحریک انصاف کے رہنماؤں کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت منظور

سینیٹر سیف اللہ نیازی نے الزام لگایا تھا کہ اہلکاروں کی جانب سے میرا فون چھینا گیا اور میری بچیوں کے سامنے میرے بیڈ روم تک گئے اور میری بیگم کا فون بھی چھین لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایف آئی اے اور پولیس کے اس اقدام کے خلاف سینیٹ میں آواز اٹھائیں گے اور قانونی طور پر بھی بھرپور کارروائی کریں گے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ کل رات سینیٹر سیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس غنڈہ گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف سینیٹ اجلاس طلب کرنے کی درخواست دے رہے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں ایف آئی اے کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ ہم سینیٹ اراکین کی توہین کو برداشت نہیں کریں گے، سینیٹر سیف اللہ نیازی عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی سیف اللہ نیازی کے گھر پر چھاپے کی مذمت کی تھی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ سیف اللہ نیازی کے گھر چھاپا مارا گیا اور ان کے کمپیوٹر، موبائل وغیرہ ضبط کرلیے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024