وزیراعظم کا تمام وزرا کو سیلاب زدہ علاقوں میں جانے کا حکم
ملک کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ نہ کرنے پر بعض وفاقی وزرا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی کابینہ کے ارکان پر زور دیا کہ وہ کچھ وقت نکال کر آفت زدہ علاقوں کا دورہ کریں، کیونکہ متاثرین کی داد رسی پر ایئر کنڈیشنڈ دفاتر کو ترجیح دینے والوں سے عوام ضرور ‘حساب’ لیں گے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے یہ ہدایات وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران ان کے ٹیلی ویژن پر مختصر خطاب کے دوران سامنے آئیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس کئی ایجنڈا آئٹمز پر غور کے لیے طلب کیا گیا جن میں قومی آفات کے دوران امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے لیے سیلاب زدگان کو امداد فراہم کرنے کے لیے 3 ارب روپے مختص کرنے کی باضابطہ منظوری بھی شامل تھی۔
یہ بھی پڑھیں: انصاف کا تقاضا ہے کہ دنیا پاکستان کی ہنگامی بنیاد پر مالی مدد کرے، انتونیو گوتریس
وزیر اعظم نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ میں جانتا ہوں کہ کون اس وقت سیلاب زدہ علاقوں میں کام کر رہے ہیں اور کون نہیں۔
شہباز شریف نے وزرا سے کہا کہ وہ اپنے سرکاری فرائض کو انجام دینے کے ساتھ ساتھ اس نازک وقت میں سیلاب زدہ غریب لوگوں کی مدد پر زیادہ توجہ دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ وزرا اپنا کام چھوڑ دیں، اپنے کام وہ آفس سے دور رہ کر بھی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس جدید ڈیجیٹل دور میں آپ زوم ٹیکنالوجی کے ذریعے آفس سے دور رہ کر بھی اپنے سرکاری فرائض انجام دے سکتے ہیں لیکن آپ کو سیلاب متاثرین کی بھی مدد کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: دن رات لیکچرز دینے والے ان مسائل کا حل نکالیں جو سیلاب کی وجہ بنے، وزیر اعظم وزیراعظم نے وزرا سے کہا کہ باہر آئیں، گرمی برداشت کریں اور زیادہ فعال کردار ادا کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام سب کچھ جانتے ہیں، لوگ سیلاب کے معاملے پر سیاست کرنے والوں سے بھی آگاہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن اگر وہ لوگ خاموش ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ اپنی ناراضی اور اپنی تکالیف کا اظہار کرنے سے قاصر ہیں، ایک وقت آئے گا کہ وہ رد عمل دیں گے اور ہمارا احتساب کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی ماحولیاتی آلودگی میں پاکستان کے معمولی کردار کے باوجود، ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے بھیانک اثرات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کی مالی معاونت کیلئے نئی ڈیڈ لائن دے دی
انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی اور زیادتی ہے جس کا ازالہ ہونا چاہیے۔
کابینہ میں توسیع
وزیر اعظم نے اپنی کابینہ میں مزید 8 معاونین کو شامل کرلیا جن سب کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے۔
وزیر اعظم کے ان نئے خصوصی معاونین (ایس اے پی ایم) کی شمولیت کے بعد وفاقی کابینہ کے ارکان کی کل تعداد اب 70 تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی فنڈ قائم کردیا
وفاقی کابینہ میں اب 34 وفاقی وزرا، 7 وزرائے مملکت، 4 مشیر اور 25 ایس اے پی ایم شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، اس سے قبل، وزیراعظم حکمران اتحاد کے 37 ایم این ایز کو پارلیمانی سیکریٹری مقرر کر چکے ہیں۔
ایس اے پی ایم کے طور پر تعینات ہونے والوں میں فیصل کریم کنڈی، افتخار بابر، رضا ربانی، مہیش قمر ملانی، سردار سلیم حیدر، تسنیم قریشی، مہر ارشاد احمد اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں۔