ڈالر مزید مہنگا، انٹربینک میں روپے کی قدر میں 2 روپے 10پیسے کی کمی
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 2 روپے 10 پیسے کی کمی آگئی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کاروبار کے اختتام پر مقامی کرنسی 231 روپے 92 پیسے کی ہو گئی، گزشتہ روز 229 روپے 82 پیسے پر بند ہونے کے بعد 0.91 فیصد کمی ظاہر کرتی ہے۔
چیئرمین فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) ملک بوستان نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے درآمدی بل پر دباؤ بڑھا ہے جس کی وجہ سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈالر 4 روپے اضافے کے بعد 237 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا
انہوں نے کہا کہ رواں سال کپاس اور گندم کی فصلیں کم ہوں گی جس سے درآمدی بل بڑھ سکتا ہے اور ادائیگیوں کے توازن میں بگاڑ آسکتا ہے۔
ملک بوستان نے خدشہ ظاہر کیا کہ بیرون ملک پاکستانیوں پر باہر جانے اور بیرون ملک سے فارن کرنسی لانے پر ڈیکلریشن کی پابندی ختم نہ کی گئی تو اس کا دباؤ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا فرق مزید بڑھا سکتا ہے اس لیے وزارت خزانہ کو ہمارے تحفظات دور کرنے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر ایک بار پھر مہنگا، انٹربینک میں روپے کی قدر میں ایک روپے 64 پیسے کی کمی
سابق صدر کراچی چیمبر عبداللہ ذکی نے کہا کہ سیلابی صورتحال کے بعد سے ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں مسلسل بڑھ رہا ہے جس سے سب سے زیادہ پریشانی ہمیں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روز ڈالر نئے ریٹ پر مل رہا ہے، ایسی صورتحال میں درآمدات کس طرح ممکن ہوگی، قیمت مقرر نہ ہونے کی صورت میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے، ہماری لاگت بڑھے گی تو صارفین پر منتقل کریں گے۔
عبداللہ ذکی نے کہا کہ کمرشل بینکس ایل سی بھی مشکل سے کھول رہے ہیں، خدشہ ہے کہ ایل سی کھولنے میں حائل رکاوٹیں دور نہ کی گئیں تو برآمدی صنعت کے لیے جو خام مال درآمد ہوتا ہے اس کی درآمد بند ہوجائے گی جس سے برآمدی آڈرز کی تکمیل میں مشکلات آئیں گی۔
مزید پڑھیں: ڈالر مزید مہنگا، 232 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر خزانہ فوری طور پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں اور روپے کی قدر میں استحکام لانے کے جامع پالیسی بنائیں تاکہ غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوسکے۔
واضح رہے کہ روپے کی قدر میں 2 ستمبر سے ڈالر کے مقابلے میں مسلسل کمی آرہی ہے، گزشتہ ہفتے کے دوران یہ 9.2 روپے گر کر 228.18 روپے پر بند ہوا جبکہ رواں ہفتے کے ابتدائی سیشن میں یہ مزید ایک روپیہ 64 پیسے گر گیا۔