• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

عمران خان کی گرفتاری حل نہیں ہے، خورشید شاہ

شائع September 13, 2022
خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین جو کچھ کر رہے ہیں ان کی رائے میں یہ سیاست نہیں ہے—فائل فوٹو: فیس بک
خورشید شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین جو کچھ کر رہے ہیں ان کی رائے میں یہ سیاست نہیں ہے—فائل فوٹو: فیس بک

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری حل نہیں ہے، سیاست اور جلسے، جلوس کرنا ان کا استحقاق ہے اور انہیں وہ سب کرنے دینا چاہیے جو وہ کر رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے سکھر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ عمران خان جو کچھ کر رہے ہیں وہ صحیح معنوں میں سیاست نہیں ہے اور سب جانتے ہیں کہ اس طرح کی سرگرمیوں سے وہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں، تاہم وفاقی وزیر نے سابق وزیراعظم کی گرفتاری کی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کسی کو نہیں چھوڑا، انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور ملک کے بہت سے دوستوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: نوجوان تاریخ پڑھیں کہ کس کس نے پاکستان کو خنجر مارا ہے، خورشید شاہ

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین جو کچھ کر رہے ہیں ان کی رائے میں یہ سیاست نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتحال میں انتخابات کا انعقاد تقریباً ناممکن ہے، اس لیے ہی شیڈول کردہ ضمنی انتخابات بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان میں غیر معمولی بدترین بارشیں اور بڑے پیمانے پر تباہی مچانے والا ہلاکت خیز سیلاب موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر ہیں۔

مزید پڑھیں: سیاستدانوں سے حساب مانگا جاتا ہے، مارشل لا لگانے والوں سے سوال نہیں کیا جاتا، خورشید شاہ

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے علاوہ کئی دیگر ممالک بھی موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ موسمیاتی تبدیلیاں مستقبل میں بھی ان ممالک پر اثر انداز ہوتی رہیں گی۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے، اس لیے ملک کو اس بحران سے نکلنے کے قابل بنانے کے لیے اس کی امداد کی جانی چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024