• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

جنوبی افریقہ میں ڈیم ٹوٹنے سے 3 افراد ہلاک

شائع September 12, 2022
وزیراعظم کی ترجمان نے مزید بتایا کہ حاملہ خاتون سمیت 40 افراد کو ہسپتال  منتقل کیا گیا —فوٹو:ٹوئٹر
وزیراعظم کی ترجمان نے مزید بتایا کہ حاملہ خاتون سمیت 40 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا —فوٹو:ٹوئٹر

وسطی جنوبی افریقہ میں ایک کان کا ڈیم ٹوٹنے کے بعد آنے والے سیلاب کے باعث مکانات اور کاریں بہہ جانے سے کم از کم 3 افراد ہلاک اور درجنوں شہری زخمی ہو گئے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ٹیلی ویژن فوٹیج میں گارا زدہ پانی کو کان سے نکل کر قریبی رہائشی علاقے کی جانب بہتے ہوا دکھایا گیا ہے۔

ڈیم ٹوٹنے سے نکل کر بہنے والا پانی فری اسٹیٹ صوبے کے دارالحکومت بلومفونٹین سے تقریباً 100 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع قصبے جاگرس فونٹلین میں سڑکوں اور مکانات کو بہا لے گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ہمالیائی گلیشیئر ٹوٹ گیا، سیلاب سے 100 سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ

فری اسٹیٹ کے وزیر اعظم کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ کان کا ڈیم ٹوٹ گیا اور اس سے نکلنے والا پانی اس علاقے میں مکانات اور کاریں بہا لے گیا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ پانی سے 3 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

وزیراعظم کی ترجمان نے مزید بتایا کہ حاملہ خاتون سمیت 40 افراد کو ہسپتال لے جایا گیا، جن میں سے4 افراد کے ہاتھ ، پاؤں کی ہڈیاں ٹوٹی ہیں جب کہ دیگر افراد زخمی اور ہائپوتھرمیا سے متاثر ہیں۔

قومی بجلی فراہم کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ جاگرسفونٹین کا ایک سب سٹیشن کیچڑ میں دب جانے کے باعث بجلی سے محروم ہے۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقہ میں بارش اور سیلاب سے تباہی، 300 سے زائد افراد ہلاک

بجلی سپلائی فراہم کرنے والے ادارے ایسکوم نے ایک بیان میں کہا کہ جاگرسفونٹین کے علاقے میں موجودہ صورتحال اور سب اسٹیشن ناقابل رسائی ہونے کی وجہ سے یہ اندازہ لگانا نا ممکن ہے کہ بجلی سپلائی کب تک بحال ہو گی یا گرڈ اسٹیشن کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔

وزیر اعظم کی ترجمان نے مزید کہا کہ لوگوں کو سرچ اینڈ ریسکیو کرنے کی کوششیں جاری ہیں جب کہ حکام متاثرہ علاقوں میں موجود لوگوں کو قریب میں موجود فارمز پر منتقل کر رہے ہیں۔

صوبائی محکمہ سماجی بہبود نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے کچھ مکانات مکمل طور پر منہدم اور تباہ ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے متاثرہ لوگوں کے پاس تن پر موجود کپڑوں کے سوا کچھ نہیں بچا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024