ایشیا کپ کا فائنل بہت اچھا ہونے کی توقع ہے، بابر اعظم
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ایشیا کپ کا فائنل بہت اچھا ہونے کی توقع ہے، کوشش یہی ہوگی کہ اچھی کرکٹ کھیلیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ میں دوسری بیٹنگ کرنے والے جیت رہے ہیں، موسم اور اوس پڑنے کی وجہ سے ٹاس اہمیت کا حامل ہے، اس کے ساتھ ساتھ وکٹ بھی بہتر ہوجاتی ہے اور بلے پر گیند اچھی آتی ہے، میرا خیال ہے کہ سیکنڈ بیٹنگ کرنے والے کو فائدہ ہوتا ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ ایشیا کپ میں کافی اچھے اچھے اور مشکل میچ ہوئے ہیں، میچوں کے درمیان اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا لیکن ٹیم کی طرف سے اچھی اچھی کارکردگی دکھائی گئی اور مختلف کھلاڑی مین آف دی میچ بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچنے پر پُرجوش ہیں، میں خوش قسمت ہوں کہ میری کپتانی میں ٹیم فائنل میں پہنچی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایشیا کپ: فائنل سے قبل سری لنکا نے پاکستان کو 5 وکٹوں سےشکست دے دی
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم بہت اچھی ہے، لڑکے جس کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، ہر میچ میں دیکھ لیں کہ ہر لڑکا آگے آرہا ہے، اور ہر میچ میں نئے مین آف دی میچ ہو رہے ہیں۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلوں کے میچز بہت دلچسپ ہوئے، افغانستان کے خلاف میچ انتہائی غیرمعمولی ہوا تھا لیکن ہم اس کی توقع نہیں کررہے تھے، جس طرح نسیم شاہ نے دو چھکے لگائے، انہوں نے جاوید میانداد کی یاد دلائی۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے توقع ہے کہ ایشیا کپ کا فائنل بہت اچھا ہوگا، کوشش یہی ہوگی کہ بہترین کرکٹ کھلیں تاہم ایشیا کپ میں دوسری بیٹنگ کرنے والے جیت رہے ہیں۔
قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ موسم اور اوس پڑنے کی وجہ سے ٹاس اہمیت کا حامل ہے، اس کے ساتھ ساتھ وکٹ بھی بہتر ہوتی ہے اور بلے پر گیند اچھی آتی ہے، میرا خیال ہے کہ سیکنڈ بیٹنگ کرنے والے کو فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فین ہمیشہ سپورٹ کرتے ہیں، کبھی اچھی پرفارمنس ہوتی ہے اور کبھی نہیں ہوتی، فینز وہی ہوتے ہیں جو اپنی ٹیم کو ہر وقت سپورٹ کریں۔
خیال رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کے درمیان ایشیا کپ ٹی20 کا فائنل 11 ستمبر (اتوار) کو انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم دبئی میں کھیلا جائے گا۔
مزید پڑھیں: نسیم شاہ کے افغانستان کے خلاف یاد گار چھکے، بلا سیلاب زدگان کیلئے نیلام کرنے کا فیصلہ
سرکاری خبر ایجنسی ‘اے پی پی‘ کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان فائنل میچ پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق شام 7 بجے شروع ہوگا۔
ایشین کرکٹ کونسل کے زیر اہتمام ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا پہلا ایڈیشن 1984میں متحدہ عرب امارات میں شارجہ کے مقام پر منعقد ہوا تھا، جو بھارتی ٹیم نے اپنے نام کیا تھا۔
سری لنکا کی ٹیم کو سب سے زیادہ ایشیا کپ کے 14ایونٹس کے فائنل میں شرکت کا اعزاز حاصل ہے جبکہ وہ حالیہ 15ویں ایڈیشن کے فائنل میں پہنچ چکی ہے۔
بھارتی ٹیم کو سب سے زیادہ 7 ایشیا کپ ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ سری لنکا کی ٹیم 5 مرتبہ ایشیا کپ جیت کر اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔
پاکستان کی ٹیم 2 مرتبہ 2000 اور 2012 کا ایشیا کپ ٹائٹل جیت چکی ہے۔
29 جولائی کو سری لنکا میں معاشی اور سیاسی بحران کے سبب ایشیا کپ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) منتقل کردیا گیا تھا۔
ایشیا کپ میں سری لنکا کو اپنے پہلے میچ میں افغانستان کے ہاتھوں 8 وکٹوں سے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ کے میچ میں تلخ کلامی پر آصف علی اور فرید احمد پر جرمانہ عائد
تاہم ایشیا کپ کی 5 بار کی چیمپئین نے بنگلہ دیش، افغانستان اور فیورٹ بھارت کو ہرا کا شان دار کم بیک کیا اور فائنل تک رسائی کرلی۔
جمعے کو کھیلے گئے سپر فلور مرحلے کا آخری میچ فائنل کی تیاری تھا، جس میں سری لنکا نے مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کی تاہم پاکستان نے 2 اہم کھلاڑیوں کو آرام کروایا تھا۔
اتوار کو فائنل میں سری لنکا کی باؤلنگ کا دارومدار اسپنر وانیندو ہسارنگا اور مہیش تھیکشانا پر ہوگا، انہوں نے پاکستان کو 121 رنز پر آؤٹ کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا جبکہ پاتھم نیسانکا نے اچھی بیٹنگ کی تھی۔
سری لنکا کے کپتان داسن شناکا کا کہنا تھا کہ مسلسل 4 میچ جیتنے کے بعد اعتماد میں اضافہ ہوا ہے لیکن ہم پاکستان ٹیم کو ہلکا نہیں لے سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان بہت اچھی ٹیم ہے، اور ان کے پاس کافی اچھے کھلاڑی ہیں وہ کم بیک کرسکتے ہیں، جس کے لیے ہم تیار ہیں۔