• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی حکومت گرانے کی سازش کر رہی ہیں، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان

شائع September 10, 2022
خالد خورشید خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے لیے گندم اور دیگر اشیا پر سبسڈی میں کمی کر دی ہے— فوٹو: ٹوئٹر
خالد خورشید خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے لیے گندم اور دیگر اشیا پر سبسڈی میں کمی کر دی ہے— فوٹو: ٹوئٹر

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے دعویٰ کیا ہے کہ گلگت بلتستان میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم ایسے کسی بھی اقدام کے خلاف مزاحمت کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات فتح اللہ خان، وزیر خزانہ جاوید علی منوا اور مشیر سید سہیل عباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد خورشید خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے لیے گندم اور دیگر اشیا پر سبسڈی میں کمی کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کی 'خطے کے ترقیاتی بجٹ کو کم کرنے' پر وفاقی حکومت پر تنقید

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو گرانے پانچ سالہ مدت کی تکمیل سے قبل ہی اسمبلی تحلیل کرنے کی سازش کا حصہ تھے۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ آئندہ ماہ عام انتخابات کروانے کے لیے وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں جب حکومت سیلاب متاثرہ لوگوں کی امداد اور بحالی کے لیے اقدامات کررہی ہے، اپوزیشن لیڈر کی جانب سے سازشی اقدامات سے عوام کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی عدلیہ میں مداخلت کررہی ہے اور مقامی عدلتوں میں اپنے من پسند ججز کو تعینات کرنا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ گلگت کا لانگ مارچ سے روکنے والے افسران کو برطرف کرنے کا مطالبہ

خالد خورشید خان نے گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ کے چیف جسٹس کی خالی اسامی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ججز کی تقرری میرٹ پر ہونی چاہیے۔

انہوں نے اس علاقے کے لیے مالیاتی گرانٹ، سالانہ ترقیاتی بجٹ اور پی ایس ڈی پی کے منصوبوں میں کٹوتی کرنے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

وزیراعلیٰ خالد خورشید نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے اعلان کردہ 3 ارب روپے کی امداد کو ’ناکافی‘ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ’وزیر اعظم اپنے اعلان کو واپس لیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کے خلاف مقدمہ درج

دوسری جانب وفاقی حکومت کی ٹیم سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے گلگت بلتستان پہنچ گئی ہے۔

گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری محی الدین احمد وانی کا کہنا تھا کہ ہماری انتظامیہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور فوج کے نمائندوں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024