• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عبدالشکور شاد کے استعفے کی منظوری کا نوٹیفکیشن معطل

شائع September 9, 2022
عدالت نے عبدالشکور شاد کو اسمبلی کارروائی میں شامل ہونے کی ہدایت بھی کردی — فائل فوٹو: قومی اسمبلی/ویب سائٹ
عدالت نے عبدالشکور شاد کو اسمبلی کارروائی میں شامل ہونے کی ہدایت بھی کردی — فائل فوٹو: قومی اسمبلی/ویب سائٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عبدالشکور شاد کا این اے 246 کی نشست خالی قرار دینے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن معطل کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما عبدالشکور شاد کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے آج کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت درخواست گزار عبدالشکور شاد کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہیں دیا، پارٹی ہیڈ آفس کے کمپیوٹر آپریٹر کے لکھے استعفوں پر 123 ارکان سے دستخط لیے گئے، استعفے اسپیکر کو بھیجے نہ نام لکھا، نہ تاریخ ڈالی۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے 11 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کردیا

انہوں نے بتایا کہ یہ استعفے پارٹی ڈسپلن کو برقرار رکھنے کے لیے ہیں، عمران خان سے اظہار یک جہتی اور سیاسی مقاصد کے لیے دستخط کیے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ان کو ذاتی حیثیت میں اسپیکر قومی اسمبلی نے بلایا تھا؟

درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ایک نوٹس آیا مگر درخواست گزار پیش نہیں ہوئے تھے، پیشی کے بغیر اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفیٰ منظور کیا اور الیکشن کمیشن نے ڈی سیٹ کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے اسپیکر اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری

عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما عبدالشکور شاد کو اسمبلی کارروائی میں شامل ہونے کی ہدایت بھی کر دی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی سے پی ٹی آئی کے مستعفی رکن قومی اسمبلی عبد الشکور شاد نے اپنے استعفے کی منظوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ استعفوں کی منظوری عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، الیکشن شیڈول معطل کر کے سیٹ خالی کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری

یاد رہے کہ اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 123 اراکین اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کا عمل انفرادی طور پر یا چھوٹے گروپس میں بلا کر شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جولائی میں الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد جاری کیے گئے نوٹی فکیشن پر انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کرتے ہوئے کراچی کے 3 حلقوں سمیت قومی اسمبلی کی 9 خالی نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخابات 25 ستمبر کو کرانے کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے یہ ضمنی انتخاب بھی سیلاب کے باعث ملتوی کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024