جڑواں شہروں اور خیبر پختونخوا میں ڈینگی کیسز میں اضافہ
ملک بھر میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد میں 34 جب کہ خیبر پختونخوا میں رواں سیزن کے دوران اب تک 2 ہزار 397 کیسز سامنے آچکے ہیں۔
حالیہ مون سون بارشوں کے بعد ملک میں بھر میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر اقتدار میں 34 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اسلام آباد میں ڈینگی مریضوں کی مجموعی تعداد 422 ہوگئی ہے۔
آج ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 422 ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈینگی کے کیسز میں اضافہ، ہسپتال مریضوں سے بھر گئے
حکام کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران اسلام آباد سے ڈینگی کے 34 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ رواں سیزن میں ایک شخص خطرناک وائرس کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے شہری علاقوں میں 34 اور دیہی علاقوں میں ڈینگی کے 15 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پمز ہسپتال میں 37، نجی ہسپتالوں میں 188 ڈینگی مریض زیر علاج ہیں، اسلام آباد میں سب سے زیادہ شرح ترلائی سے 81 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا میں بھی ڈینگی کے پھیلاؤں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، محکمہ صحت نے کہا کہ صوبے میں اب تک 2 ہزار 397 کیسز سامنے آچکے ہیں جب کہ ڈینگی بخار سے 4 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق سب سے زیادہ 936 کیسز مردان سے رپورٹ ہوئے جبکہ خیبر میں 484، ہری پور میں 224، نوشہرہ میں 237 اور پشاور میں 117 افراد ڈینگی میں مبتلا ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی میں ’پراسرار وائرس‘ سے متعلق خبریں مسترد، ڈینگی کی نئی قسم کا تجزیہ شروع
اس کے علاوہ محکمہ صحت کے مطابق خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں، مختلف اضلاع سے 24 گھنٹے کے دوران سانپ کاٹنے کے 71 کیسز رپورٹ ہوئے، سیلاب کے بعد جلدی امراض میں بھی اضافہ ہوا ہے، صوبے میں 2 ہزار 123 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ملیریا کے 546 اور ڈینگی کے بھی 73 کیسز رپورٹ ہوئے، چوبیس گھنٹوں میں امراض چشم کے بھی 583 کیسز سامنے آئے ہیں، سیلابی صورتحال سے متاثرہ اضلاع میں ڈائریا کے 4 ہزار 55 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت نے مزید بتایا کہ چوبیس گھنٹوں میں ٹائیفائیڈ کے 86 کیسز سامنے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ڈان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران ہونے والی موسلادھار بارشوں کے بعد کراچی میں نکاسی آب اور صفائی ستھرائی کی خراب صورتحال کے باعث شہر میں حالیہ ہفتوں میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ’ڈینگی‘ کی طرز کا ’پراسرار وائرس‘ پھیلنے کا انکشاف
رپورٹ کے مطابق سندھ میں اس وقت ڈینگی کے سب سے زیادہ مریض یعنی 45 مریض سندھ انفیکشن ڈیزیز ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر میں زیر علاج ہیں، 45 بچے بھی اس مرکز صحت میں ڈینگی، نمونیا اور ڈائریا سمیت دیگر امراض کے باعث زیر علاج ہیں۔
ہسپتال میں کام کرنے والے ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ جس بڑے مسئلے کا اس وقت ہم سامنا کر رہے ہیں وہ جگہ کی کمی ہے، تینوں منازل پر موجود ہمارے تمام اہم وارڈز 95 فیصد بھر چکے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ نے ستمبر کے ابتدائی 5 روز کے دوران ڈینگی کے 347 کیسز ریکارڈ کیے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ 113 کیسز کراچی شرقی میںرپورٹ ہوئے، اگست کے دوران شہر بھر میں مجموعی طور پر کل ایک ہزار 265 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔