جوہری توانائی ایجنسی کی یوکرین کے ری ایکٹر کے اطراف 'سیکیور زون' کی تجویز
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی(آئی اے ای اے) نے یوکرین کے زپوریژیا جوہری پاور پلانٹ کے ارد گرد ایک سیکیورٹی زون قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔، جو اس وقت روس کے زیر قبضہ ہے۔
ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ جوہری پاور پلانٹ یوکرینی ٹیکنیشن چلا رہے تھے جس پر روس نے یوکرین کے خلاف جنگ کے آغاز میں ہی مارچ کے اوائل میں قبضہ کرلیا تھا۔
اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے نے گزشتہ ہفتے پلانٹ میں ایک ٹیم بھیجنے کے بعد ایک رپورٹ میں کہا کہ 'موجودہ صورت حال ناقابل برداشت ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کا روس پر ایک بار پھر جوہری پلانٹ پر گولہ باری کا الزام
یورپ کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ پر قبضے نے جوہری تباہی کے خدشات کو جنم دیا ہے کیونکہ دونوں فریق اس سائٹ پر گولہ باری کا الزام لگاتے ہیں۔
رپورٹ کے اجرا سے قبل ماسکو اور کیف نے ایک دوسرے پر پلانٹ پر گولہ باری کرکے تباہی کا خطرہ مول لینے کا الزام لگایا۔
آئی اے ای اے نے کہا کہ فوجی ذرائع سے ہونے والے نقصان کے باعث جوہری حادثے کو روکنے کے لیے عبوری اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا یا کہ 'یہ نیوکلیئر سیفٹی اور سیکیورٹی پروٹیکشن زون کے فوری قیام سے حاصل کیا جا سکتا ہے'۔
مزید پڑھیں:یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پلانٹ کو بجلی منقطع، یوکرین تباہی سے بال بال بچ گیا
رپورٹ کے مطابق آئی اے ای اے تجویز کرتا ہے کہ پلانٹ اور اس سے منسلک تنصیبات کو مزید نقصانات سے بچنے کے لیے سائٹ پر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں گولہ باری کو فوری طور پر روک دیا جائے'۔
آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے گزشتہ ہفتے مشن کی قیادت کی اور آئی اے ای اے کے دو اراکین وہاں رہ کر صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
سہولت کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ٹیم کے کم از کم دو ارکان کو مستقل بنیادوں پر وہاں رہنا تھا۔
آئی اے ای اے نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ پلانٹ اپنی آخری بقیہ مین پاور لائن سے گرڈ سے منقطع ہو گیا تھا اور ایک ریزرو لائن پر انحصار کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کو 'چرنوبل' سے تابکاری کے اخراج کا خدشہ
بعدازاں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پلانٹ کے قریب 'تابکاری کی تباہی' کے بارے میں خبردار کیا تا اور کہا کہ روس کی اس پر گولہ باری سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماسکو کو 'پرواہ نہیں ہے کہ آئی اے ای اے کیا کہے گا'۔